رکن قومی اسمبلی میڈم شازیہ فرید اور ڈسٹرکٹ انچارج سی ٹی ڈی عمران عباس چدھڑ نے اروپ میں تھیلاسیمیا کےمریضوں کے لیے بلڈ کیمپ کا انعقاد کیا
گوجرانوالہ 17نومبر (نیوز وی او سی اردو)
رکن قومی اسمبلی میڈم شازیہ فرید اور ڈسٹرکٹ انچارج سی ٹی ڈی عمران عباس چدھڑ نے اروپ میں تھیلاسیمیا کےمریضوں کے لیے لگائے گئے بلڈ کیمپ سے خطاب کے دوران کہا کہ گوجرانوالہ اور گردو نواح کے علاقہ جات میں 18 ہزار سے زائد تھیلا سیمیا کے کم عمر بچے موت و حیات کی کشمکش میں زندگی بسر کر رہے ہیں سندس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ان بچوں کو باقاعدگی سے مفت بلڈ لگایا جارہا ہے اس موقع پر سندس فاؤنڈیشن کے سرپرست اعلیٰ سرفراز احمد ایم پی اے محمد نواز چوہان کیمپ منتظمین اسد علی اعوان ،وحید چیمہ عارف مسیح اور دیگر سماجی شخصیات کی بڑی تعداد بھی موجود تھی میڈم شازیہ فرید ایم این اے نے کہا کہ حکومت بہت جلد ایک قانون بنا رہی ہے کہ شادی سے قبل ہر لڑکے لڑکی کے میڈیکل ٹیسٹ کروائے جائیں تاکہ آنے والی نسلیں تھیلا سیمیا جیسی بیماریوں میں مبتلا نہ ہو سکیں سندس فاؤنڈیشن کے خصوصی معاون ڈی ایس پی عمران عباس چدھڑ نے مزید بتایا کہ اس وقت پاکستان بھر میں ایک لاکھ بیس ہزار سے زائد جبکہ گوجرانوالہ ،گجرات اور حافظ اباد میں 1800 سے زائد بچے تھیلاسیمیا میں مبتلا ہیں اگر انہیں بروقت خون نہ لگایا جائے تو ایسے بچے بہت ہی جلد جان کی بازی ہار جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں گوجرانوالہ واحد ضلع ہے جہاں پر پولیس ملازمین سمیت دیگر نوجوانوں کی بڑی تعداد سب سے زیادہ رضائے الہی کے لیے خون دینے کا جذبہ رکھتے ہیں جبکہ اروب واحد قصبہ دیکھا ہے جس کے نوجوان عرصہ دراز سے خود بخود ہی مریضوں کو خون کی بوتلیں دیتے رہتے ہیں اور اب بھی سوا سو سے زائد خون کی بوتلیں عطیہ کی گئی ہیں انہوں نے کہا کہ خون دینے سے نوجوان کمزور نہیں ہوتے بلکہ ٹیسٹ ہونے سے ان کی بیماریوں کا بھی پتہ چل جاتا ہے اور چند ہی دنوں میں نیا خون بننے سے وہ پہلے سے بھی زیادہ ایکٹو ہو جاتے ہیں