رانا بشارت علی خان نے سوڈان میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران پر فوری عالمی کارروائی کا مطالبہ کیا
رانا بشارت علی خان نے سوڈان میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران پر فوری عالمی کارروائی کا مطالبہ کیا
انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے چیئرمین رانا بشارت علی خان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ سوڈان میں بڑھتے ہوئے انسانی المیے کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔ شمالی دارفور کے زمزم کیمپ میں بدتر ہوتی ہوئی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 3 لاکھ 30 ہزار سے زائد داخلی طور پر بے گھر افراد شدید غذائی قلت، صحت کی سہولیات کی کمی، اور غیر صحت بخش ماحول میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
اپریل 2023 سے سوڈان میں صحت کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، جس کے نتیجے میں محدود غیر سرکاری تنظیمیں جیسے میڈیسنز سان فرنٹیئرز (ایم ایس ایف) بنیادی طبی سہولیات فراہم کر رہی ہیں۔ خاندانوں کو اکثر 50 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے طے کرکے پیدل سفر کرنا پڑتا ہے تاکہ علاج معالجے کی امید میں کلینکس تک پہنچ سکیں۔ دریں اثناء، بچے غذائی قلت اور آلودہ پانی کے سبب قابلِ علاج بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔
رانا بشارت علی خان نے کہا، “سوڈان کی صورتحال ایک واضح مثال ہے کہ عالمی تنازعات کے دوران کمزور عوام کس طرح خاموشی سے مصائب کا شکار ہوتے ہیں۔ ہم اس وقت خاموش نہیں رہ سکتے جب بچے قابل علاج بیماریوں کی وجہ سے اپنی جانیں گنوا رہے ہوں۔ عالمی برادری کو وسائل کو متحرک کرنا ہوگا تاکہ متاثرہ افراد تک خوراک، صاف پانی، اور طبی سہولیات پہنچائی جا سکیں۔”
انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ، جو دنیا کے 60 سے زائد ممالک میں فعال ہے، نے امدادی سامان کی ترسیل کے لیے فضائی اور زمینی راستے دوبارہ کھولنے پر زور دیا۔ تنظیم نے اقوام متحدہ کے اداروں، انسانی ہمدردی کے شراکت داروں، اور عالمی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مزید جانی نقصان کو روکا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا، “یہ بحران انسانی وقار کے تحفظ کے لیے پائیدار عالمی اقدامات کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے بانی کی حیثیت سے، میں اس اپیل کو آگے بڑھانے اور عملی حل کی جانب کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہوں۔”
انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ دنیا بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ، انصاف، اور کمزور طبقات کی مدد کے لیے آواز بلند