IHRMبریسٹل، برطانیہ

رانا بشارت علی خان کا غزہ کے بحران کے خاتمے اور شہریوں کے مصائب کے حل کے لیے فوری اقدام کی اپیل

انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے چیئرمین رانا بشارت علی خان نے غزہ میں انسانیت سوز حالات کی شدید مذمت کی ہے، خاص طور پر شمالی غزہ میں جہاں شہریوں کے مصائب ناقابل بیان حد تک بڑھ چکے ہیں۔

غزہ کی صورتحال بدتر ہوتی جارہی ہے، جہاں 1.9 ملین سے زائد افراد جاری لڑائیوں کی وجہ سے بے گھر ہو چکے ہیں۔ ان متاثرین میں سے کئی نے اسکولوں جیسی عارضی پناہ گاہوں میں پناہ لی ہے جو بھر چکی ہیں اور بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ بعض پناہ گاہوں میں اب 1,500 سے زیادہ افراد رہائش پذیر ہیں، جو ان کی متعین صلاحیت سے تین گنا زیادہ ہیں، جس کے نتیجے میں شدید رش، کھانے اور پانی کی کمی، اور صفائی کی سہولتوں کی کمی ہو گئی ہے۔

خان نے اس صورتحال کو “ناقابل برداشت” قرار دیا اور مقامی آبادی کو درپیش انتہائی مشکلات کو اجاگر کیا۔ خان نے کہا، “ان شہریوں، خاص طور پر خواتین اور بچوں کے مصائب ناقابل تصور ہیں۔ دنیا خاموش نہیں رہ سکتی جب معصوم جانیں ضائع ہو رہی ہیں اور کمیونٹیز اس ناقابل برداشت درد کو برداشت کر رہی ہیں۔”

علاقے سے موصولہ رپورٹس میں خوراک کی شدید کمی کی خبر ہے، جہاں خاندان بہت محدود وسائل پر زندہ ہیں، جیسے پانی اور دالیں۔ صفائی کی خراب حالت اور بیماریوں کے پھیلاؤ نے اس بحران کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ غزہ میں پہلے ہی اسکولوں اور صحت کی سہولتوں کی کمی تھی، اور اب مسلسل گولہ باری سے ان کا بڑا حصہ تباہ ہو چکا ہے، جس کے باعث لوگوں کو زندہ رہنے کے لیے ضروری امداد میسر نہیں۔

موجودہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک 43,000 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں، جبکہ 100,000 سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ خطہ بیماری اور قحط کے خطرے سے دوچار ہے، اور ضروری امداد دونوں حفاظتی خدشات اور جاری تشدد کی وجہ سے روک دی گئی ہے۔

خان نے فوری طور پر جنگ بندی کی اپیل کی ہے تاکہ مزید جانی نقصان سے بچا جا سکے اور انسانی امدادی تنظیموں کو ضروری امداد فراہم کرنے کا موقع مل سکے۔ انہوں نے عالمی برادری سے انسانی حقوق کا تحفظ کرنے اور شہریوں کے خلاف مزید ظلم و تشدد کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کی اہمیت پر زور دیا۔

“عالمی بے عملی کا وقت ختم ہو چکا ہے”، خان نے کہا۔ “یہ جنگ ختم ہونی چاہیے، اور عالمی برادری کو آگے آ کر معصوم جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے۔”

انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ اپنے عہد پر قائم ہے کہ وہ غزہ جیسے جنگ زدہ علاقوں میں افراد کے حقوق کا دفاع جاری رکھے گا اور عالمی سطح پر امن، انصاف اور انسانی وقار کے تحفظ کے لیے آواز اٹھاتا رہے گا۔

انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے بارے میں
انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ دنیا کے 60 سے زائد ممالک میں کام کر رہا ہے، جس میں 100,000 سے زائد کارکنوں کا نیٹ ورک ہے جو انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے لیے وقف ہیں۔ تنظیم اقوام متحدہ جیسے عالمی اداروں کے ساتھ تعاون میں کام کرتی ہے تاکہ انسانی حقوق کے اہم مسائل پر توجہ مرکوز کی جا سکے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف جوابدہی کو فروغ دیا جا سکے۔ تنظیم کی سرگرمیاں وکالت، تعلیم اور حکمت عملی شراکت داریوں پر مرکوز ہیں تاکہ دنیا بھر میں انسانی وقار اور سماجی انصاف کا تحفظ کیا جا سکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button