گوجرانوالہ جی ایم سی ٹیچنگ ہسپتال میں کام کرنے والے سیکیورٹی گارڈز اور سینٹری ورکرز کی تنخواہوں کا معاملہ تاحال حل نہ ہو سکا
02 بیٹیوں کی شادی ہے، پچھلے 05 ماہ کی تنخواہیں نہیں ملیں، بجلی کے بل قرض لے کر ادا کر رہے
خدارا ہماری بے بسی کا مذاق کب تک اڑایا جائے گا؟ ہمارے حق کے لیے آواز اٹھائی جائے
گوجرانوالہ (عظمیٰ شاہین سے) جی ایم سی ٹیچنگ ہسپتال گوجرانوالہ میں تعینات سیکیورٹی گارڈز اور سینٹری ورکرز کو پچھلے 05 ماہ سے تنخواہیں نہ مل سکیں، ہسپتال انتظامیہ نے سیکیورٹی گارڈز، سینٹری ورکرز اور ان کے فیملی ممبرز کا معاشی قتل شروع کر دیا، سیکیورٹی گارڈز اور سینٹری ورکرز کو تنخواہوں کے تقاضے پر ٹھیکیدار کی جانب سے نوکری سے نکالنے کی دھمکیاں ملنا شروع ہو گئی، سیکیورٹی گارڈز اور سینٹری ورکرز ڈاکٹرز اور عملہ سے بھیک مانگنے پر مجبور ہو گئے ہیں، کیا سیکیورٹی کمپنی اور سینٹری ٹھیکے دار اتنی ہی با اثر ہے کہ گوجرانوالہ انتظامیہ اور ہسپتال انتظامیہ انکے سامنے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں؟ سیکیورٹی گارڈز اور سینٹری ورکرز نے وزیراعظم پاکستان، وزیر اعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، صوبائی وزیر ہیلتھ، سیکرٹری ہیلتھ سے مطالبہ کیا ہے کہ انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے زمہ داران کے خلاف فوری نوٹس لیتے ہوئے ہماری تنخواہیں فی الفور ادا کروائی جائیں تاکہ ہمیں مستقبل میں کسی بھی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے.