*پاکستان کا چیمپئنز ٹرافی کیلئے بھارتی ٹیم کے انکار پر کسی اور ٹیم کو مدعو کرنے پر غور*
*پاکستان کا چیمپئنز ٹرافی کیلئے بھارتی ٹیم کے انکار پر کسی اور ٹیم کو مدعو کرنے پر غور*
*بھارت کھیلنے کیلئے نہیں آتا تو سری لنکا یا ویسٹ انڈیز کو بلانے کیلئے کام کیا جائے، وفاقی حکومت کا پی سی بی کو پیغام*
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چمپئنر ٹرافی میں بھارت کے پاکستان نہ آنے کے حوالے سے وفاقی حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے رابطہ کیا ہے اور بورڈ کو بھارتی ٹیم کے انکار کی صورت میں کسی اور ٹیم کو مدعو کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے پی سی بی سے رابطہ کرکے بھارت سے متعلق پالیسی گائیڈ لائنز سے آگاہ کردیا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پی سی بی حکومتی ہدایات کے مطابق آئی سی سی کو خط لکھے گا اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کی ٹھوس وجوہات پوچھے گا۔
آئی سی سی قانون کیا کہتا ہے؟
چیمپئنز ٹرافی کا پہلا ایڈیشن 1998 میں ہوا تھا، اسے منی ورلڈکپ بھی کہا جاتا ہے، ایونٹ میں آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں سرفہرست 8 ٹیمیں شرکت کرتی ہیں، جنہیں دو گروپس میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
قانون کے مطابق اگر کوئی بھی ٹیم کسی بھی وجہ سے شیڈول آئی سی سی ایونٹ کھیلنے سے انکار کردیتی ہے تو آئی سی سی کسی بھی ملک کو میزبان ملک کا دورہ کرنے کے لیے مجبور نہیں کر سکتا ہے۔
تاہم، قانون انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ ٹاپ 8 میں سے کسی بھی ٹیم کے انکار کی صورت میں رینکنگ میں موجود نویں نمبر کی ٹیم کو مدعو کرے جو قانون کے مطابق خود بخود اس ایونٹ کھیلنے کی اہل ہوجاتی ہے۔
آئی سی سی ون ڈے رینکنگ 2023 میں نویں نمبر پر سری لنکا کی ٹیم موجود تھی، یعنی بھارت اگر انکار کردیتا ہے تو سری لنکا کو مدعو کیا جاسکتا ہے لیکن یہ فیصلہ آئی سی سی کے لیے اتنا بھی آسان نہیں ہوگا کیوں کہ بھارت آئی سی سی کو ریونیو دینے والا سب سے بڑا بورڈ ہے۔
یاد رہے کہ 1996 کا آئی سی سی ورلڈکپ پاکستان، بھارت اور سری لنکا کی مشترکہ میزبانی میں کھیلا گیا آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے سری لنکا جانے سے انکار کردیا تھا، منسوخ شدہ دونوں مقابلوں میں میزبان ٹیم کو فاتح قرار دے دیا گیا۔