پاکستان

ٹرائل کے دوران میں نے ججز کو بیمار ہوتا،کانپتے ہوئے دیکھا: بشریٰ بی بی کا جج سے مکالمہ

بشریٰ بی بی کا ضمانت منظوری کے بعد جج کے ساتھ مکالمہ، سخت باتیں*

👇👇👇🇵🇰🤝🇨🇦
Voice of Canada
*اسلام آباد: عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت منظوری کے کیس میں دورانِ سماعت جج کے ساتھ مکالمہ ہوا، جس میں انہوں نے سخت باتیں بھی کہیں۔*

انسداد دہشت گردی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران بشریٰ بی بی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کے دوران میں نے ججز کو بیمار ہوتے اور کانپتے ہوئے دیکھا ہے۔

اسلام آباد میں گاڑی سے رینجرز اہلکاروں کو ٹکر مارنے کے کیس کی سماعت انسداد دِہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی جس دوران بشریٰ بی بی عدالت میں پیش ہوئیں۔

ڈی چوک احتجاج کے کیس میں عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کے دوران بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور جج کے مابین بات چیت کے دوران جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ تھوڑا وقت لگ گیا ہے لیکن قانونی ضابطے پورے کیے گئے ہیں۔

بشریٰ بی بی نے کہا کہ نہیں کوئی بات نہیں، ہمارا عدالتوں پر سے اعتماد اُٹھ گیا ہے۔

جج طاہر عباس سپرا نے جواب دیا کہ نہیں ایسا نہیں ہے، ہر جگہ سے ٹرسٹ نہیں اُٹھا۔ جسٹس سسٹم جیسا بھی چل رہا ہے، اگر ختم ہو گیا تو سوسائٹی ختم ہو جائے گی۔ آپ میرے پاس کچہری میں بھی پیش ہوتی رہی ہیں۔

بشریٰ بی بی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور ہمارے ساتھ جو ہوا ہے،ا س کے بعد قانون سے یقین ختم ہو گیا ہے۔ ٹرائل کے دوران میں نے ججز کو بیمار ہوتا اور کانپتے ہوئے دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جج صاحب کا بلڈ پریشر 200 پر گیا لیکن انہوں نے ہمیں سزا سنانی تھی اور وہ سنائی۔

عمران خان کی اہلیہ نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ملک میں قانون ہے لیکن انصاف نہیں۔ بانی پی ٹی آئی جیل میں آئین کی بالادستی کے لیے قید ہیں۔

جج نے کہا کہ ہم سب نے مل کر کر ملک کے لیے ساتھ چلنا ہے۔

بعد ازاں عدالت نے بشریٰ بی بی کی تھانہ رمنا میں درج مقدمے میں 7 فروری تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔

جج نے بشریٰ بی بی کو ہدایت کی کہ آپ تمام مقدمات میں شامل تفتیش ہو جائیں، جس پر بشریٰ بی بی انسداد دہشت گردی عدالت سے سینٹرل جیل اڈیالہ کے لیے روانہ ہو گئیں۔

*تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا واٹس ایپ چینل فالو کیجئے*

https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button