پانامہ کا فیصلہ کس کے حق میں ؟
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان سپر لیگ کا فائنل لاہور میں نہ ہوا تو یہ حکومت کی ناکامی ہو گی۔لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کا اپنے دفاع میں قطری شہزادے کا خط نہیں مانا جائے گا، اگر قطری خط مانا گیا تو ہر غلط کام کرنے والا کسی نہ کسی عرب ملک سے خط لے آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے نواز شرف کے ساتھ رعایت برتی، وزیراعظم کو عدالت میں طلب کیا جانا چاہیئے تھا، سپریم کورٹ کے نیب سے متعلق بیان پر افسوس ہے۔لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پہلے دن سے مسلم لیگ (ن) والے کہہ رہے ہیں فلیٹس حسین نواز کی ملکیت ہیں جب کہ وزیراعظم اور حسین نواز نے بھی تسلیم کیا کہ پراپرٹی شریف خاندان کی ہے، ٹیکس کے کاغذات میں قطری خط اور کاغذات نہیں دکھائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پاناماکیس کا فیصلہ نوازشریف کے حق میں نہیں ہوگا اور جو سمجھتا ہے پاناما کیس کا فیصلہ نوازشریف کے حق میں ہوگا وہ ان کی خام خیالی ہے۔اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اثاثے تسلیم کیے جاچکے ہیں تو ثابت کریں کہ یہ جائز آمدن سے حاصل کیے گئے لیکن یہ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس رکارڈ نہیں اور نہ کوئی بینک اکاونٹ ہے تو کیا بوریوں میں درہم اور ڈالر جاتے رہے اور یہ زمین میں دفن کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار اپنے بیان سے منحرف ہوئے تو جیل جائیں گے جب کہ الیکشن دھاندلی کیس میں بھی نوازشریف کو رعایت دی گئی۔واضح رہے پاناما کیس کی سماعت کے دوران نیب نے سپریم کورٹ میں حدیبیہ پیپر مل ریفرنس میں اسحاق ڈار کی معافی کا ریکارڈ پیش کیا ہے۔