مسلمان کینیڈین شہری کو امریکہ داخل ہونے سے روک دیا گیا
مانٹریال کے نواحی قصبے براسارڈ کی رہائشی خاتون فدوہ علاوی کچھ خریداری کے لئے ورمانٹ (امریکہ) جانے کا قصد کیا۔ مگر انہیں سرحد پر روک لیا گیا ۔ وہاں کئی گھنٹے تک انہیں روک کر ان سے ان کے مذہبی عقائد اور ڈونلڈ ٹرمپ کے کے بارے میں ان کے خیالات معلوم کئے گئے اور پھر انہیں سرحد سے ہی واپس بھیج دیا گیا۔ یہ واقعہ سوشل میڈیا کے ذریعہ منظر عام پر آگیا اور لوگوں نے متاثرہ خاندان سے اظہار یک جہتی کیا اور اس واقعہ کی مذمت کی۔ انہی لوگوں میں سے ایک ورمانٹ میں مقیم ایک فزیشن اینڈی سالومن بھی تھے۔ وہ اتوار کے روز اپنی اہلیہ ریبیکا سٹارکس اور اپنے دو بچوں کے ہمراہ علاوی گھرانے کے لئے تحفوں سے لدے ان سے ملنے کے لئے آ گئے ان تحفوں میں وہ تحفہ بھی موجود تھا جو وہ اس دن اپنے پانچ سالہ بیٹے یوسف کے لئے ورمانٹ سے خریدنا چاہتی تھیں۔ علاوی گھرانے نے مہمانوں کا خوش دلی سے خیر مقدم کیا اور ان کی ضیافت کی۔ سالومن نے ان لوگوں سے کہا کہ وہ اب ان کے دوست ہیں اور ان کی طرف سے کھلی دعوت ہے کہ وہ جب چاہیں مجھے ملنے کے لئے ورمانٹ آ سکتے ہیں۔ فدوہ کا کہنا ہے کہ باوجود اس کے کہ ورمانٹ میں میرے والدین اور بھائی رہتے ہیں لیکن ابھی سرحد پار جانے کے لئے دل نہیں مانتا۔