قطر بھی فلسطینیوں کا حامی اور اسرائیل کا مخالف ہے،
یروشلم (مانیٹرنگ ڈیسک)دیگر اسلامی مماک کی طرح قطر بھی فلسطینیوں کا حامی اور اسرائیل کا مخالف ہے، لیکن غزہ کے لئے قطر کے خصوصی ایلچی نے ایک حالیہ انٹرویو میں اسرائیل کو فلسطین کی ترقی کا حامی اور فلسطینی رہنماﺅں کو اپنی قوم کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار دے کر دنیا کو حیران کر ڈالا۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق غزہ کیلئے قطر کے خصوصی ایلچی محمد العمادی کا کہنا تھا کہ بعض معاملات میں فلسطینی رہنما اپنے شہریوں کی بہتر زندگی کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں، جبکہ اسرائیل ترقی کے منصوبوں پر کام کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”میں اسرائیلی اہلکاروں اور ایجنسیوں سے رابطے میں ہوں اور اسرائیل کے ساتھ ہمارا تعلق شاندار ہے ۔“
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ایک اہم معاہدے میں شامل ہونے پر رضا مندی ظاہر کر دی تھی لیکن فلسطینی اتھارٹی اس کیلئے تیار نہیں تھی۔ انہوں نے بتایا کہ غزہ کے توانائی مسائل حل کرنے کیلئے ایک ٹیکنیکل کمیٹی بنانے کی تجویز دی گئی تھی جس میں غزہ ، قطر ، اقوام متحدہ اور کچھ دیگر اداروں کے ماہرین کو شامل کیا جانا تھا۔ العمادی کا کہنا تھا کہ اسرائیل اس کمیٹی کے قیام پر تیار تھا لیکن کچھ اور طاقتیں اس کیلئے تیار نہیں۔
اس کمیٹی کے تحت مجوزہ منصوبے کے پہلے مرحلے میں فلسطین کے لئے ایندھن کی فراہمی کیلئے ادائیگی کی جائے گی ، دوسرے مرحلے میں اسرائیل سے غزہ تک پاور لائن کی تعمیر کی جائے گی، جبکہ تیسرے مرحلے میں غزہ کو گیس فراہم کرنے کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ قطر کے کسی سرکاری ترجمان نے اسرائیلی پریس سے بات کی ہے۔ قطر اور اسرائیل کے درمیان سرکاری سطح پر تعلقات نہیں ہیں لیکن العمادی کے حالیہ انٹرویو کو قطر کی جانب سے اہم تبدیلی کے اشارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
محمد العمادی نیشنل کمیٹی برائے تعمیر نو غزہ کے سربراہ ہیں وہ ایک عرصے دوحہ ، اسرائیل اور غزہ کی پٹی کے درمیان حالات کی بہتری کے لئے مصروف عمل رہے ہیں۔ انہیں سفیر کا درجہ حاصل ہے اور وہ حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کا کردار بھی ادا کرتے ہیں۔