سپریم کورٹ نے شریف خاندان کی تین شوگر ملز کو کام سے روک دیا
(نیوز وی او سی آن لائن )سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار كی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل تین ركنی بینچ نے لاہور ہائیكورٹ كے فیصلے كے خلاف جے ڈی ڈبلیو شوگر مل كی اتفاق شوگر مل سے متعلق درخواست كی سماعت كی۔ دوران سماعت جے ڈی ڈبلیو شوگرمل كے وكیل چوہدری اعتزاز احسن نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار كیا كہ ہائیكورٹ نے اتفاق شوگر مل كو ابتدائی ریلیف فراہم كیا ہے، كیس ابھی جاری ہے لیكن اتفاق شوگر مل نے ابتدائی ریلیف كی آڑ میں كرشنگ جاری ركھی ہوئی ہے، پاور پلانٹ كی آڑ میں شوگر مل لگالی ہے جب كہ سپریم كورٹ كا واضح فیصلہ موجود ہے كہ كپاس كی كاشت كے علاقوں میں شوگر مل نہیں لگائی جاسكتی۔
اعتزاز احسن نے كہا كہ اتفاق شوگر مل فنكشنل نہیں تھی، منتقلی قانون كی خلاف ورزی ہے كیونكہ قانون میں صرف فنكشنل شوگر مل منتقل كی جا سكتی ہے، اتفاق شوگر مل کے معاملے پر عدالت كو گمراہ كیا جا رہا ہے جس پر چیف جسٹس نے اعتزاز احسن سے استفسار كیا كہ آپ یہ كہنا چاہتے ہیں كہ پاور پلانٹ كی جگہ شوگر مل لگی اس كی منتقلی بھی غیرقانونی ہے، اعتزاز احسن نے كہا كہ كرشنگ بند ہونی چاہیے، ہائیكورٹ سے ایك ماہ میں فیصلہ ہو جائے گا۔
چیف جسٹس نے ریماركس دیئے كہ ہائیكورٹ كے ابتدائی فیصلے میں مداخلت نہیں كرسكتے، آپ اپنے اصل چار نكات واضح كریں۔ بیرسٹر اعتزاز احسن نے عدالت سے استدعا كی كہ لاہور ہائیكورٹ نے ہر قسم كی تعمیرات پر پابندی عائد كی ہے، اتفاق شوگر مل انتظامیہ نے عدالت كے ساتھ غلط بیانی كی، عدالت كو بتایا گیا كہ شوگرمل نہیں پاور پلانٹ لگایا جا رہا ہے، ڈی پی او اور ڈی سی او نے تعمیراتی كام كی نگرانی كی جس پر چیف جسٹس نے اعتزاز احسن سے استفسار كیا كہ عدالت عبوری حكم میں كس طرح مداخلت كرسكتی ہے، ہائیكورٹ نے اتفاق شوگرمل كو كام جاری ركھنے كا عبوری حكم دیا ہے اس پر اعتزا ز احسن نے عدالت كو بتایا كہ عدالت كرشنگ فوری طور پر روكنے كا حكم دے سكتی ہے، لاہور ہائیكورٹ نے لوكل كمشنر كو بھی تعینات كیا تھا، لوكل كمشنر نے رپورٹ دی كہ شوگرمل كا 70 فیصد كام مكمل ہو چكا ہے اس طرح عدالت كے9 اسٹے آرڈرز كی دھجیاں اڑائی گئیں ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے اعتزاز احسن كو مخاطب كرتے ہوئے كہا كہ اعتزاز صاحب آپ ایك ہی بات بار بار كررہے ہیں، لگتا ہے آپ پر بزرگی آ گئی ہے، اعتزا ز احسن نے دلائل دیتے ہوئے مزید كہا كہ اتفاق شوگر مل انتظامیہ عدالتی احكامات كی توہین كررہی ہے جس پر چیف جسٹس نے كہا كہ شوگر مل انتظامیہ كی طرف سے عدالتی احكامات كی خلاف ورزی ثابت ہوئی تو توہین عدالت كی كارروائی كریں گے یہ نہیں دیكھیں گے كہ كس عدالت كے احكامات كی خلاف ورزی ہوئی، آرٹیكل 204 كے تحت توہین عدالت كی كارروائی سپریم كورٹ كرے گی۔
دوران سماعت اتفاق شوگر مل كے وكیل سلمان اكرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے عدالت كو بتایا كہ 2006 كے عدالتی حكم كے تحت مل كے ٹرانسفر پر كوئی پابندی نہیں تھی، جولائی 2015 میں شوگر مل لگ چكی تھی، شوگر مل كے آپریشن پر عدالت كی طرف سے كوئی پابندی نہیں لگائی گئی، ایسی كوئی یقین دہانی نہیں كرائی كہ شوگر مل نہیں لگ رہی، پاور پلانٹ شوگر مل كے ساتھ نیا منصوبہ ہے كسی كو اس كی زمین پر تعمیر كے بنیادی حق سے نہیں روكا جاسكتا۔ انہوں نے كہا كہ پنجاب حكومت نے شوگرملزكی منتقلی كی اجازت دی ہے، عدالت نے شوگر ملز كے آپریشنزپركوئی پابندی نہیں لگائی۔
چیف جسٹس نے سلمان اكرم راجہ سے استفسار كیا كہ كیا آپ كا مطلب ہے وزیراعلیٰ نے سمری كی منظوری اپنے خاندان كے لیے دی، سلمان اكرم راجہ نے كہا كہ میرے كہنے كا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے اس پر چیف جسٹس نے اتفاق شوگر مل كے وكیل سے استفسار كیا كہ اتفاق شوگر ملزكے شیئرہولڈرزكون ہیں جس پر سلمان اكرم راجہ نے عدالت كو بتایا كہ طارق شفیع اوران كا خاندان شوگرملز كے شیئر ہولڈرز ہیں جس پر چیف جسٹس نے استفسار كیا كہ كیا حمزہ شہباز كا اتفاق شوگر ملزسے كوئی تعلق نہیں جس پر سلمان اكرم راجہ نے عدالت كو بتایا كہ حمزہ شہباز اور ان كا خاندان اتفاق شوگر ملز میں شیئر ہولڈر نہیں۔
چیف جسٹس نے كہا كہ حكم امتناع كے باوجود شوگر ملز پركام كیسے جاری رہا، توہین عدالت ثابت ہوئی تو كارروائی كریں گے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریماركس میں كہا كہ مفادات كے ٹكراؤ كو ضرور مد نظر ركھیں گے، ایك صوبے كا چیف ایگزیكٹو ایسی پالیسی كا اعلان كرتا ہے جو بلواسطہ یا بلاواسطہ اس كے خاندان سے متعلق ہے جب كہ سلمان اكرم راجہ كا كہنا تھا كہ ہائیكورٹ كا عبوری حكم بالكل مناسب ہے۔ چیف جسٹس كا كہنا تھا كہ بغیر وجہ بتائے دیا گیا حكم مناسب كیسے ہو سكتا ہے۔
بعدازاں عدالت نے اتفاق شوگر، چوہدری اور حسیب وقاص شوگر ملز كے كرشنگ آپریشن 7 روز كے اندر روكنے كا حكم دیتے ہوئے كیس دوبارہ لاہور ہائیكورٹ بھجوا دیا۔عدالت نے كہا كہ جب تك ہائیكورٹ حكم امتناعی كا معاملہ نہیں نمٹاتی شوگر ملز كے آپریشنز بند رہیں گے، چیف جسٹس ہائیكورٹ 16 فروری كو تمام فریقین كو سن كر مناسب فیصلہ دیں اور لاہور ہائیكورٹ 7 دن كے اندر فیصلہ یقینی بنائے۔