شمالی کوریا سے خطرہ: امریکا اور جنوبی کوریا دفاعی نظام نصب کرنے پر متفق
واشنگٹن /سیول(آئی این پی) امریکا اور جنوبی کوریا نے رواں سال امریکی ‘‘تھاڈ’’ میزائل دفاعی نظام نصب کرنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس کا کہنا ہے کہ اس نظام کو نصب کرنے کا مقصد صرف شمالی کوریا کی طرف سے حملے کا دفاع کرنا ہے ، امریکا یا اس کے اتحادیوں پر کسی بھی حملے کو شکست دی جائے گی اور جوہری ہتھیاروں کے کسی بھی استعمال کا موثر اور بھر پور ردعمل ہو گا۔امریکا کے وزیر دفاع جیمز میٹس نے شمالی کوریا کے بڑھتے ہوئے خطرے کے تناظر میں ایشیا میں امریکا کے اتحادیوں کی بھرپور حمایت و دفاع کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔امریکی میڈیاکے مطابق جمیز میٹس نے یہ بات رواں ہفتے جنوبی کوریا کے دورے کے دوران کہی۔میٹس نے جمعہ کو جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے دورے کے دوران کہا کہ امریکا یا اس کے اتحادیوں پر کسی بھی حملے کو شکست دی جائے گی اور جوہری ہتھیاروں کے کسی بھی استعمال کا موثر اور بھر پور ردعمل ہو گا۔میٹس نے جمعہ کو سیؤل میں اپنے ہم منصب ہان منکو سے ملاقات کی اور اس بات چیت کے بعد میڈیا کے لیے ایک مختصر بیان جاری کیا گیا۔جنوبی کوریا کے وزیر دفاع نے کہا کہ سیکرٹری میٹس کے جنوبی کوریا کے دورے اورملاقات، شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل خطرے کے ردعمل میں ہمارے بھرپور عزم کا اظہار ہے اور شمالی کوریا کے لیے یہ ایک سخت ترین انتباہ ہو گا۔ڈونلڈ ٹرمپ کے وزیر دفاع اپنے پہلے بیرونی دورے پر شمالی مشرقی ایشیا آئے جس کا مقصد جنوبی کوریا اور جاپان کے ساتھ امریکا کے دیرینہ اتحاد کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے علاوہ یہ واضح کرنا ہے کہ امریکا کی مسلح افواج اپنے اتحادیوں کے خلاف شمالی کوریا کے کسی بھی حملے کے ردعمل میں ہر طرح کے ہتھیاروں سے مدد فراہم کریں گی۔جمیز میٹس اور ان کے ہم منصب نے جنوبی کوریا میں بعد ازاں رواں سال امریکی ‘‘تھاڈ’’ میزائل دفاعی نظام بھی نصب کرنے پر اتفاق کیا۔میٹس نے کہا کہ اس نظام کو نصب کرنے کا مقصد صرف شمالی کوریا کی طرف سے حملے کا دفاع کرنا ہے ۔چین ‘‘تھاڈ ’’میزائل شکن نظام کو نصب کرنے کے مجوزہ منصوبے کی اس بنا پر مخالفت کرتا ہے کہ اس کے طاقت ور ریڈار نظام کو اس خطے کے دیگر ملکوں کی مبینہ نگرانی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور جدید ہتھیاروں کے اس نظام کی وجہ سے علاقائی سلامتی متاثر ہو سکتی ہے ۔