کیوبیک سٹی مسجد میں فائرنگ کی کچھ تفصیلات
(نصیر احمد ظفر ریذیڈنٹ ایڈیٹر نیوز وی او سی آن لائن) اتوار کے دن کیوبیک سٹی کی مسجد میں فائرنگ سے چھ افراد شہید ہوئے۔ ان پر نماز پڑھنے کا دوران پشت پر فائر کئے گئے۔ محمد العابدی کے مطابق یہ بہت ہی افسوس ناک حادثہ ہے۔ یہ دکھ اور تکلیف بیان سے باہر ہے۔ ان شہید ہونے والوں کے بارے میں جو مختصر معلومات مل سکی ہیں وہ پیش خدمت ہیں۔
عز الدین صوفیانے: یہ مراکش سے تعلق رکھتے تھے ، ان کی عمر 57 سال تھی۔ یہ تین بچوں کے باپ تھے اور گروسری اور گوشت کا کاروبار کرتے تھے۔ بوچری السلام کے نام سے ان کی دکان حملے کا نشانہ بننے والے اسلامک کلچرل سنٹر سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر واقع تھی۔ وہ یہاں کاروبار شروع کرنے والے پہلے مسلمان تھے۔ کیوبیک کے مسلمان عموماً اپنی خریداری یہیں سے کرتے تھے۔
خالد بالقاسمی: 60 سالہ بالقاسمی کا تعلق الجزائر سے تھا۔ سینٹ فائے ہی میں لاول یونیورسٹی میں شعبہ زراعت میں پروفیسر تھے۔
ابو بکر ثابتی: 44 سالہ ثابتی ایک فارمیسی میں کام کرتے تھے۔ ان کے دو کم سن بچے ہیں
ممدو ناتو اور ابراہیم باری: 42 سالہ ممدو ناتو باری اور 39 سالہ ابراہیم باری دونوں بھائی تھے ، جن کا تعلق گنی سے تھا۔ ممدو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبہ سے منسلک تھے ان کے دو کم سن بچے ہیں جن کی عمریں تین سال اور ڈیڑھ سال ہیں۔ ابراہیم کیوبیک کی وزارت خزانہ سے منسلک تھے۔ ان کے چار بچے ہیں جن کی عمریں بالترتیب 13 ، 7 ، 3 اور 2 سال ہیں۔
عبدالکریم حسن: 41 سالہ حسن کا تعلق الجزائر سے تھا۔ کیوبیک گورنمنٹ کے لئے پروگرامنگ انیلسٹ کے طور پر کام کرتے تھے۔ ان کی 10 سال ، 8 سال اور 15 ماہ عمروں کی تین بیٹیاں ہیں۔
گو فنڈ می پیج کے ذریعہ شہداء کی تجہیز و تکفین اور ان کے پسماندگان کی مالی معاونت کے لئے 17 گھنٹو ں کے اندر 80,000 ڈالر اکٹھے ہو گئے ہیں۔ اس حادثہ میں زخمی ہونے والے 5 افراد تاحال ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
پیر کے روز اس حادثہ کے سوگ میں تمام عمارات پر قومی جھنڈا سر نگوں رہا۔