ٹرمپ نے حکم عدولی پر اٹارنی جنرل کو برطرف کردیا
واشنگٹن (نیوز وی او سی آن لائن ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قائم مقام اٹارنی جنرل سیلی ییٹس کو حکم عدولی پر فوراً برطرف کردیا ہے کیونکہ انہوں نے صدارتی حکم نامہ تسلیم کرنے سے انکار کرنے کے علاوہ سرکاری وکلاء کو بھی ہدایت دی تھی کہ وہ پناہ گزینوں اور امیگریشن سے متعلق حکومتی مقدموں کی پیروی نہ کریں۔
ٹرمپ کی نئی امیگریشن پالیسی اور سات مسلم ممالک سے آنے والے پناہ گزینوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے حکم نامے کے خلاف سیلی ییٹس گزشتہ چند دنوں مسلسل عوامی بیانات دے رہی تھیں اور ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کا یہ اقدام غیرقانونی اور غیر آئینی ہے جس پر کسی صورت عمل درآمد نہیں ہونا چاہئے۔
قائم مقام اٹارنی جنرل کے طور پر ییٹس کا تقرر سابق امریکی صدر براک اوباما نے وائٹ ہاؤس میں اپنے آخری دنوں میں کیا تھا جبکہ اس سے پہلے بھی وہ ڈیموکریٹ حکومتوں میں ڈپٹی اٹارنی جنرل اور اٹارنی جنرل کے عہدے پر فائز رہ چکی تھیں۔
عالمی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ایک طرف امریکہ اور دنیا بھر میں ٹرمپ کے متنازعہ صدارتی حکم ناموں کے خلاف احتجاج ہورہا ہے تو دوسری جانب خود امریکی سرکاری اہلکار بھی ان پر شدید بے چینی میں مبتلا ہیں۔
ییٹس کی برطرفی کے فوراً بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈینا بوئنٹے کو امریکا کا نیا اٹارنی جنرل مقرر کردیا ہے جنہوں نے گزشتہ شام خاموشی سے اپنے عہدے کا حلف بھی اٹھالیا ہے۔