جماعۃ الدعوۃ پر پابندی عائد کرنے کے مطالبہ کے خلاف مظاہرہ
(بشیر باجوہ بیورو چیف پاکستان نیوز وی او سی آن لائن)
امریکہ کی جانب سے پاکستان سے جماعۃ الدعوۃ پر پابندی عائد کرنے کے مطالبہ کے خلاف صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت مختلف شہروں میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔لاہور،اسلام آباد ،پشاور، کراچی، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سیالکوٹ،کوئٹہ، حیدر آباد و دیگر شہروں سمیت ملک بھر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں طلباء،وکلاء، تاجروں، سول سوسائٹی اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مظاہروں میں شریک افراد کی طرف سے جماعۃ الدعوۃ کے حق میں جبکہ انڈیااور امریکہ کے خلاف نعرے لگائے جاتے رہے۔ شرکاء نے بینرز و پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر جماعۃ الدعوۃ اورحافظ محمد سعید کے حق میں تحریریں درج تھیں۔بھارتی پروپیگنڈہ سے متاثر امریکا کی جانب سے جماعۃ الدعوۃ پر پابندی کے مطالبے پر شرکا میں شدید غم و غصہ دیکھنے میں آیا۔مختلف شہروں میں انڈیا کے جھنڈے بھی جلائے گئے۔ لاہور پریس کلب کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے جماعۃالدعوۃ لاہور کے مسؤل ابوالہاشم ربانی، حافظ عبدالماجد سلفی، حافظ مسعود الرحمن ، حبیب الرحمن چیمہ و دیگرنے خطاب کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ جماعۃ الدعوۃ ایک محب وطن جماعت ہے جس کا کرگا۔ سب کے سامنے ہے،حکومت کوبھارتی خوشنودی کیلئے ایسے کسی عمل سے باز رہنا چاہئے۔جماعۃ الدعوۃ نے 2017کو کشمیر کے نام کیا ہے اور تحریک آزادی کشمیر کے حوالہ سے ملک بھر میں بھر پور تحریک چلا رہی ہے۔عشرہ یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر مختلف شہروں میں پروگرام ہو رہے ہیں۔انڈیا و امریکہ چاہتے ہیں کہ کشمیرکے لئے اٹھنے والی آواز کو دبایا جائے۔حکومت پاکستان اس سازش کو سمجھے،مقبوضہ کشمیر سے کشمیری بھی حافظ محمد سعید کے حق میں بولتے ہیںیہی وجہ ہے کہ پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔مقررین نے کہا کہ پاکستانی قوم جماعۃ الدعوۃ پر پابندی کو تسلیم نہیں کرے گی اور اگر حکومت نے ایسا کوئی قدم اٹھایا تو شدید احتجاج کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جماعۃ الدعوۃ ملک بھر میں رفاہی و فلاہی کام کر رہی ہے۔تھر،بلوچستان میں جہاں مقامی صوبائی حکومتوں نے کام نہیں کیا وہاں جماعۃ الدعوۃ کے واٹر پروجیکٹ پر ابھی بھی کا م جاری ہے۔زلزلہ ،سیلاب اور قدرتی آفات میں جماعۃ الدعوۃ کے کارکنان سب سے پہلے امدادی کاموں کے لئے پہنچتے ہیں۔حکومت کو بھارت و امریکہ کے دباؤ میں نہیں آنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جماعۃ الدعوۃ پر پابندی کی وجہ سے ہزاروں خاندانوں کے چولہے بجھ جائیں گے جبکہ ہزاروں طلباء کی تعلیم متاثر ہو گی کیونکہ غرباء،مساکین ،مہاجرین میں ماہانہ بنیادوں پر خشک راشن تقسیم کیا جاتا ہے،جماعۃ الدعوۃ کے ملک بھر میں قائم تعلیمی اداروں میں لاکھوں طلباء زیر تعلیم ہیں۔ڈسپنسریز ،ایمبولینسز کا وسیع ترین نیٹ ورک موجود ہے،ایسی جماعت پر پابندی لگانے سے پہلے حکومت کو ان غریبوں سے بھی پوچھنا چاہئے جن کا چولہا حکومت کی وجہ سے نہیں بلکہ جماعۃ الدعوۃ کی وجہ سے چلتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے پابندی لگائی تو پاکستانی قوم شدید احتجاج کرے گی۔پاکستان ایک آزاد ملک ہے اس کا قانون اور آئین موجود ہے،پاکستانی آئین و قانون کے تحت فیصلے ہونے چاہئے،جماعۃ الدعوۃ پر بھارت کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات ثابت نہیں ہو سکے،حکومت بھارت کے پروپیگنڈہ اور امریکی ڈکٹیشن میں نہ آئے۔حافظ محمد سعید نے ہمشیہ اتحاد امت کے لیئے کام کیا،دینی و سیاسی جماعتوں کو متحد کرنے اور خدمت خلق کے میدان میں سب سے آگے رہے ہیں۔کشمیریوں کی مدد اور خدمت انسانیت اگر جرم ہے تو پاکستان کا ہر فرد یہ کام کرتا رہے گا۔