اسحاق ڈار کے اعترافی بیان کو وزیراعظم کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے :سپریم کورٹ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کے اعترافی بیان کو وزیراعظم کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے ۔
پاناما لیکس کیس کی سماعت کے دوران نیشنل اکاﺅنٹی بلیٹی بیورو”نیب“نے دعویٰ کیا کہ شریف خاندان کے خلاف تقریباً ایک ارب اور بیس کروڑ کے حدیبیہ پیپر ملز کے گھپلے میں وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے اعترافی بیان دیا ۔اس موقع پر نیب کے پراسیکیوٹر جنرل وقاص کبیر ڈار نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے سن 2000میں نیب کو لکھے گئے معافی نامے سے متعلق تحریری درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرائی۔ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے اعترافی بیان بھی جمع کرایا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ اپنی مرضی کے خلاف شریف خاندان کے لیے منی لانڈرنگ شامل رہے ،اس اعترافی بیان کے ساتھ اسحاق ڈار نے معافی نامہ بھی جمع کرایا تھا ۔سماعت کے دوران جسٹس اعجاز افضل نے آبزویشن دیتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار کے اعترافی بیان کو وزیراعظم نواز شریف کے خلا ف واقعاتی شہادت کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے ۔