انٹرنیشنل

ایٹم بم کی تیاری کیلئے قذافی نے پی آئی اے کے ذریعے 50 کروڑ ڈالر کراچی پہنچائے،سی آئی اے

واشنگٹن(این این آئی)پاکستان کے دوست عرب ملک لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی کے بارے میں سی آئی اے کی طرف سے ایک دعوی ٰ سامنے آیا ہے۔ دعوے کے مطابق معمر قذافی نے پاکستان کو ایٹم بم کی تیاری کیلئے مدد فراہم کی تھی اور انہوں نے ایک سابق وزیراعظم پاکستان ذوالفقار بھٹو سے ایک خفیہ معاہدہ کیا جس کے تحت پاکستان کو فنڈز فراہم کیے جائیں گے اور ان فنڈز سے پاکستان ایٹم بم تیار کرے گا۔سی آئی اے کی رپورٹ میں اس بات کا ذکر بھی کیا گیا ہے کہ بدلے میں پاکستان لیبیا کو تیار شدہ ایٹمی ہتھیار دے گا،معمر قذافی نے فنڈز کی رقم جوکہ 50 کروڑ ڈالر تھے کوپی آئی اے کے طیاروں کے ذریعے کراچی پہنچایا۔اس رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ سی آئی اے کے اس وقت کے ایک اعلیٰ افسر نے پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری سے متعلق بھی خبردار کیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ تمام انکشافات ایک بین الاقوامی انٹیلی جنس پر کے حوالے سے منعقدہ ایک کانفرنس کے دوران سی آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے 1982 ء میں امریکہ پر اثرانداز ہونے والے عالمی واقعات نامی رپورٹ میں کیے تھے۔ ایک اور دستاویز ”ورلڈوائڈ رپورٹ“ میں جولائی 1981 کی ایک جرمن اخباری خبر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھاکہ کس طرح جرمن سائنسدانوں، اور اس وقت کے لیبیا کے حکمران قذافی نے خفیہ طور پر پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے میں مدد دی تھی۔
اس رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا کہ پاکستانی نیوکلیئر بم کی تیاری کی جانب بڑھ رہا ہے اور ایٹمی ہتھیار کی تیاری کے لئے ضروری آلات اور پرزہ جات کی خریداری کی جارہی ہے۔صدر ضیاء بھی جانتے تھے کہ ری پراسیسنگ کا کوئی بھی عمل، یہاں تک کہ وہ بھی جنہیں پاکستانی قانونی سمجھتے ہیں امریکا اور پاکستان کے سیکیورٹی تعلقات میں دراڑ ڈال سکتا ہے۔اس افسر کا مزید کہنا تھا کہ اس دوران پاکستان کی ایٹمی سرگرمیوں میں چین کے شامل ہونے، یابھارتی ردِعمل کے حوالے سے مزید کوئی معلومات نہیں آئیں۔ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری اور پھیلاؤ” سے متعلق عوام میں جاری کی گئی۔مضمون کی شروعات میں ہی کہا گیا کہ صرف چند دن قبل پاکستانی جنرل ضیاء الحق نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے ملک کا ایٹمی ہتھیار تیار کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، مگر خفیہ طور پر ایٹم بم بنانے کے لیے کام تیزی سے جاری رہا پاکستان کے مددگار فیڈرل ری پبلک آف جرمنی کے سائنسدان اور لیبیا کے حکمران قذافی تھے، جو تیل سے کمائی گئی دولت پاکستان کو اس کام کے لیے فراہم کرتے رہے،مضمون میں تین جرمن اور چار پاکستانیوں، بشمول ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار کی ملاقات کا بھی ذکر ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button