پیمرا حکم کی خلاف ورزی پر بول نیوز کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری

پیمرا حکم کی خلاف ورزی پر بول نیوز کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری

پابندی کے باوجود بول ٹی وی کے اینکر عامر لیاقت کا پروگرام ’’ایسے نہیں چلے گا‘‘ دکھایا گیا، پیمرا ۔ فوٹو: فائل
پابندی کے باوجود بول ٹی وی کے اینکر عامر لیاقت کا پروگرام ’’ایسے نہیں چلے گا‘‘ دکھایا گیا، پیمرا ۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے لبیک پرائیویٹ لمیٹڈ (بول نیوز) کو پیمرا احکامات کی خلاف ورزی پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کر دیا۔

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق لبیک پرائیویٹ لمیٹڈ (بول نیوز) کو پیمرا احکامات کی خلاف ورزی پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کر دیا گیا جس میں کہا گیا کہ بول ٹی وی کے اینکر عامر لیاقت اور پروگرام ’’ ایسے نہیں چلے گا‘‘ پر فوری اور مکمل پابندی عائد کی گئی تھی اور اس حوالے سے ٹی وی چینل کی انتظامیہ کو آگاہ بھی کیا تھا لیکن اس کے باوجود بول ٹی وی پر نہ صرف مذکورہ پروگرام ’’ایسے نہیں چلے گا‘‘ دکھایا گیا بلکہ اس کے پروموز بھی چلائے گئے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ پیمرا نے عامر لیاقت حسین اور ان کے پروگرام پر پابندی لگادی

پیمرا آرڈیننس 2002 (ترمیمی ایکٹ 2007) کی دفعات 29، 30، 33 اور 34 کے تحت جاری اظہار وجوہ میں ٹی وی چینل کی انتظامیہ سے وضاحت مانگی گئی ہے کہ مذکورہ اینکر اور ٹی وی پروگرام پر پابندی کے احکامات کی خلاف ورزی کیوں کی گئی۔ اظہار وجوہ کے مطابق پیمرا احکامات کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے بول نیوز پر 26 جنوری رات 10:45 بجے پروگرام ’’ایسے نہیں چلے گا‘‘ دکھایا گیا جس کی میزبانی عامر لیاقت کررہے تھے بعد ازاں اس پروگرام کو نشر مکرر کے طور پر بھی چلایا گیا۔ پیمرا اظہار وجوہ میں بول نیوز انتظامیہ کا مذکورہ اقدام پیمرا احکامات کی صریحاً خلاف ورزی قرار دیا گیا۔
نوٹس میں کہا گیا کہ مذکورہ اقدام پیمرا آرڈیننس کے تحت قابل تعزیر جرم ہے، بول انتظامیہ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ اس اظہار وجوہ کے اجرا کے 7 روز میں اپنے عمل کی وضاحت کریں کہ کیوں نہ اس کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا جائے۔ مقررہ مدت میں جواب جمع نہ کرانے کی صورت میں بول نیوز کے خلاف یکطرفہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہے گزشتہ روز پیمرا نے بول نیوز پر نشر ہونے والے پروگرام ’ایسے نہیں چلے گا‘ کے میزبان عامر لیاقت حسین اور ان کے پروگرام پر پابندی عائد کی تھی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں