تین بہنیں زندہ جل گئیں ،کمرے میں لگا پردہ موت کا پیغام بن گیا
لاہور (کرائم رپورٹر) مصری شاہ کے علاقہ میںآتشزدگی کے باعث زندہ جل کر ہلاک ہونے والی 3بہنوں کی نعشیں آج صبح ورثاءکے حوالے کردی گئیں جبکہ 3بہنوں کے بعد منت و مرادوں سے پیدا ہونے والا 16دن کا علی حمزہ معجزانہ طور پر بچ گیا جس کو ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ المناک حادثہ کے بعد سوامی نگر میں دوسرے روز بھی سوگ کی فضا قائم‘ گھر گھر‘ گلی گلی معصوم بچیوں کی ہلاکت کے تذکرے۔ تفصیل کے مطابق فیروزوالا کا رہائشی رکشہ ڈرائیور جاوید پچھلے 8سال سے مصری شاہ کے علاقہ سوامی نگر میں 2500روپے ماہوار پر کرائے کے مکان میں بیوی اور بچوں کے ہمراہ رہ رہا تھا۔ گزشتہ روز اس کی بیوی شکیلہ بی بی اپنی 3بیٹیوں اور 16دن کے نومولود علی حمزہ کو سردی کی شدت کے باعث کمرے میں آگ جلا کر کام پر چلی گئی جبکہ ان کا والد بھی رکشہ لے کر روزی روٹی کمانے چلا گیا۔ اس دوران کمرے میں لگے پردے کو آگ لگ گئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے کمرے کو لپیٹ میں لے لیا۔ بڑی بیٹی 11سالہ صبا اپنے معصوم بہن بھائیوں کی جان بچانے کیلئے چیخ و پکار کرتی رہی مگر پریشانی کے باعث کمرے کے اندر سے لگی کنڈی نہ کھل سکی اور تینوں بہنیں جھلس کر ہلاک ہو گئیں۔ گھر میں آگ لگنے کی اطلاع پورے علاقے میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ شکیلہ بی بی اپنے معصوم بچوں کو بچانے کیلئے گھر کی طرف بھاگی مگر اس کے پہنچنے سے پہلے ہی اس کی دنیا اجڑ چکی تھی۔ چارپائی پر لیٹے 16روز کے علی حمزہ کو فوری طبی امداد کیلئے ہسپتال پہنچا دیا گیا جس کو ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ پولیس نے آج صبح تینوں معصوم بہنوں کی نعشیں ورثاءکے حوالے کر دی ہیں۔ حادثہ کے بعد دوسرے روزبھی علاقے میں سوگ کی فضا قائم ہے۔المناک واقعہ کے بعد خواتین نے گھروں میں احتیاطی تدابیر شروع کر دی ہیں کہ خدانخواستہ کوئی واقعہ رونما نہ ہو سکے۔