انکم ٹیکس کی چوری, اہم قانون نافذ
غلط سٹیٹمنٹ دے کر انکم ٹیکس کی چوری, اہم قانون نافذ
asif azamJanuary 8, 2017
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی جانب سے انکم ٹیکس ، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے تمام جرائم کو اینٹی منی لانڈرنگ قانون کے تحت قابل سزا بنائے جانے کی تجویز مسترد کئے جانے کے بعد وفاقی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے غلط آمدن و اخراجات کی سٹیٹمنٹ دیکر، انکم ٹیکس گوشوارے یا ویلتھ سٹیٹمنٹ میں معلومات چھپا کر ایک کرڑو روپے یا زائد تک کے انکم ٹیکس کی چوری کرنے کی اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت جرم قرار دیدیا ہے۔ اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010ءکے شیڈول میںانکم ٹیکس آرڈیننس 2001ئ، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ئ، فیڈرل ایکسائز ایکٹ اور سکیورٹیز ایکٹ 2015ءکے اہم جرائم شامل ہونے کے بعد پاکستان کا اینٹی منی لانڈرنگ کا قانون بین الاقوامی تقاضوں سے ہم آہنگ ہوگیا ہے۔فیڈرل ایکسائز ایکٹ کی دفعہ (3)19میں شامل جرائم مثلاً فیکٹریوں میں مال کی تیاری کے بارے میں فیکٹریوں میں تیار کردہ مال کے بارے میں غلط معلومات فراہم کرکے ان پر غیر قانونی طورپر ان پٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ حاصل کرنے جیسے جرائم اب اینٹی منی لانڈرنگ کے قانون کے زمرے میں آجائیں گے۔