انٹرنیشنل

ایران شام میں امن معاہدے کی خلاف ورزی بند کرے امریکہ کرد باغیوں کی مدد کرنا چھوڑ دے,ترکی کا انتباہ

ایران اسد حکومت پر دبائو بڑھائے کہ حملہ کرنے میں پہل نہ کرے ، مولود چاوش، ترک فضائیہ کے حملے ،جھڑپیں،32 داعشی ہلاک، انقرہ نے افغان نیٹو مشن میں 2 سالہ توسیع کردی انقرہ (خبرایجنسیاں) ترکی کے وزیر اعظم علی یلدرم نے داعش کے خلاف جنگ میں اپنے امریکی اتحادی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کے خلاف جاری جنگ میں امریکا کو جو کردار ادا کرنا چاہیے تھا وہ نہیں کیا گیا، امریکا شام میں کردوں کے عسکری گروپ پیپلز پروٹیکشن یونٹ کی مدد کرنا چھوڑ دے جبکہ ترک وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ایران امن معاہدے کی خلاف ورزی بند کرے ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق ترک وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں حکمراں جماعت آق کے ارکان پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توقع ہے کہ امریکا شام میں سرگرم کرد جنگجو گروپ کی اسلحہ فراہمی سمیت دیگر امداد بند کرے گا، داعش کی سرکوبی کیلئے جاری آپریشن میں امریکا نے کوئی موثر اور عملی کام نہیں کیا، داعش کے مقابلے میں ترکی کو تنہا چھوڑ دیا گیا، دنیا اٹھتے بیٹھتے داعش کا تذکرہ کرتی ہے مگر خطرے سے نمٹنے کیلئے عملی اقدامات نہیں کیے جاتے ۔ علی یلدرم کا کہنا تھا کہ امریکا اور دوسرے اتحادی صرف بیان بازی ہی کرتے رہے ہیں ، داعش کے خلاف جنگ میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔ ہم نے داعش کے خلاف شام میں جاری آپریشن فرات میں 1270 دہشتگرد ہلاک کیے ۔ ادھر ترک وزیرخارجہ مولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ ایران کو ملیشیا گروپوں اور اسد حکومت پر دبائو بڑھانا چاہیے کہ وہ حملے کرنے میں پہل نہ کریں، ترک وزیر خارجہ کے مطابق ان خلاف ورزیوں کی وجہ سے امن مذاکرات کا مستقبل خطرے میں پڑ چکا ہے ۔ ترکی روس کے ساتھ اس بات کے حوالے سے بھی مذاکرات کر رہا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پابندیاں عائد کی جائیں ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ فائر بندی کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے آستانہ میں ہونے والے امن مذاکرات منسوخ ہو سکتے ہیں۔ دریں اثناء شام کے شمالی علاقے میں ترک فوج کے فضائی حملوں اور اس کے حمایت یافتہ شامی باغیوں کے ساتھ جھڑپوں میں داعش کے 32 جنگجو ہلاک ہوگئے ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے گزشتہ 24گھنٹے کے دوران داعش کے 4 اہداف کو بمباری کر کے تباہ کر دیا۔ روس کے لڑاکا طیاروں نے بھی داعش کے زیر قبضہ قصبے الباب کے جنوب مغرب میں آٹھ کلو میٹر دور واقع دائرکاک کے علاقے پر بمباری کی ۔ علاوہ ازیں ترکی نے افغانستان میں اپنے نیٹو امن مشن میں مزید دو سال کیلئے توسیع کر دی، ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک پارلیمنٹ نے واضح اکثریت سے ایک تحریک کی منظوری دی ، جس کے تحت ترکی 6 جنوری سے شروع ہونے والے نیٹو مشن کے تحت افغانستان میں مزید دو سال تک اپنی فوج موجود رکھے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button