پا نا مہ کیس، تحریک انصاف کے نئے انکشافات سے حکومتی حلکوں میں ہلچل
بنی گالہ (ویب ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ شواہد کی روشنی میں پاناما کیس میں دو ہفتوں کے دوران دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجانا چاہیے جب کہ ٹرمپ کے فون اور وکیل بدلنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، نیب اور ایف بی آر ملک کے ادارے ہیں اور ان کا کام ہے کہ تحقیقات کریں یہ ہمارا کام نہیں ہے، اسرائیل کے موجودہ وزیراعظم سے پولیس نے خود تحقیقات کی ہیں اور وہ بھی صرف تحفے ملنے پر لیکن یہاں ساراکام ہی تحفوں پر چلتا ہے، سپریم کورٹ میں سنا تھا کہ مریم نواز کو 2 کروڑ کی گاڑی کا تحفہ مل گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پانامہ لیکس میں وزیراعظم کا نام آیا ہے ہم نے نہیں لیا جب کہ نیلسن اور نیسکول کی اصل مالکہ مریم نواز ہیں لیکن انہوں نے عدالت میں کہا ہے یہ ہماری نہیں ہیں، مریم نواز کے پاس مے فئیر کے 4 اپارٹمنٹس لینے کا پیسہ کدھر سے آیا، مریم نواز نے کہا کہ یہ پیسہ فیملی کا تھا یعنی یہ پیسہ نواز شریف کا تھا جو منی لانڈرنگ کے زریعے باہر گیا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے تمام ثبوت آئی سی آئی جے سے حاصل کئے لہذا اب کوئی نہ کہے کہ ثبوت نہیں لائے، پیسہ میرا نہیں عوام کا چوری ہوا ہے تاہم میں بہت مطمئن ہوں کیونکہ اب تلاشی شروع ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب اپنے آپ کوصحیح سمجھتے ہیں تو آئی سی آئی جے کوعدالت لے کر جائیں ہم نے کام کردیا اب عدالت جانے اور نواز شریف جب کہ سپریم کورٹ کا بینچ جو بھی فیصلہ کرے گا ہم تسلیم کریں گے۔عمران خان نے کہا کہ قطری شہزادے کا خط بہت بڑا فراڈ تھا سپریم کورٹ میں جھوٹ بولا گیا، قطری خط کہتا ہے کہ حسین نواز بینفشری تھے لیکن ہم ثابت کریں گے کہ اصل مالک مریم نواز ہیں، ہم یہ بھی ثابت کریں گے کہ نواز شریف نے پارلیمنٹ میں اور سپریم کورٹ میں جھوٹ بولا۔