انٹرنیشنل

چینی ایف سی 31 لڑاکا طیارے کے جدید ترین ڈیزائن کی پہلی کامیاب پرواز

چینی ایف سی 31 لڑاکا طیارے کے جدید ترین ڈیزائن کی پہلی کامیاب پرواز

اس منصوبے میں پاکستانی ماہرین کی شمولیت اور جے 31 کی پاکستان کو ممکنہ فروخت کی غیر مصدقہ خبریں بھی گردش میں ہیں۔ (فوٹو: فائل)

بیجنگ: چینی لڑاکا طیارے ایف سی 31 ’’جرفالکن‘‘ کے ترمیم شدہ اور جدید ترین ورژن (وی2) کے پروٹوٹائپ نے گزشتہ ہفتے میں اپنی پہلی آزمائشی پرواز کامیابی سے مکمل کرلی ہے۔

ایف سی 31/ جے 31 کے دوسرے ورژن (وی2) کے پروٹوٹائپ نے 23 دسمبر 2016 کے روز اپنی پہلی آزمائشی پرواز کامیابی سے مکمل کی۔ چائنا ڈیلی میں عسکری ہوابازی کے ایک مقامی ماہر کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایف سی 31 (وی2) میں سابقہ ڈیزائن کے مقابلے میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں جن میں کم تر ریڈار کراس سیکشن (یعنی ریڈار پر دکھائی نہ دینے کی بہتر صلاحیت)، تھرسٹ ویکٹرنگ میں تبدیلی کے ذریعے ہموار عمودی لینڈنگ کی بہتر صلاحیت، آگے کی جانب زیادہ جھکا ہوا مرکزی ڈھانچہ (فیوزلاج) اور سنگل پیس کینوپی خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں۔

واضح رہے کہ ایف سی 31 منصوبے کا مقصد چینی فضائیہ کےلئے اگلی نسل کے لڑاکا طیارے ’’جے 31‘‘ کی تیاری ہے جسے 2022 سے 2024 تک بین الاقوامی مارکیٹ میں فروخت کےلئے بھی پیش کیا جائے گا۔

عالمی دفاعی ماہرین پہلے ہی ’جے 31‘ کو امریکی ’ایف 35‘ سے بہتر قرار دے چکے ہیں جبکہ اس کا نیا ورژن پہلے دو پروٹوٹائپس کے مقابلے میں کہیں زیادہ جدید ہے۔
چینی فضائیہ کی جاری کردہ تصاویر کا جائزہ لینے کے بعد دفاعی ٹیکنالوجی کے ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ ایف سی 31 (وی2) میں روسی ساختہ آر ڈی 93 کے بجائے چین کا تیار کردہ ’’گوئیژو ڈبلیو ایس 13‘‘ ٹربوفین جیٹ انجن نصب کیا گیا ہے۔ یہ وہی انجن ہے جس کے ’’جے ایف 17 تھنڈر‘‘ میں نصب کیے جانے کی خبریں گردش میں ہیں جب کہ زیادہ طاقت کے لیے اسے بھی مسلسل ترمیمی مراحل سے گزارا جارہا ہے۔
یعنی ممکنہ طور پر یہ آزمائش صرف ایف سی 31 کے دوسرے ورژن (وی2) ہی کی نہیں بلکہ نئے اور زیادہ طاقتور ڈبلیو ایس 13 جیٹ انجن کی بھی ہے جس کے بارے میں اندازہ ہے کہ یہ آفٹربرنر کے ساتھ 22450 پاؤنڈ (ایک لاکھ کلو نیوٹن تک) کا تھرسٹ پیدا کرسکتا ہے۔
ایف سی 31 منصوبے میں پاکستانی ماہرین کی شمولیت اور مستقبل میں جے 31 کی پاکستان کو ممکنہ فروخت کے بارے میں غیر مصدقہ خبریں بھی گردش میں ہیں جب کہ پاکستانی یا چینی حکام میں سے کسی نے بھی ان خبروں کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔
عالمی دفاعی ماہرین پہلے ہی ’’جے 31‘‘ کو امریکی ’’ایف 35‘‘ سے بہتر قرار دے چکے ہیں جب کہ اس کا نیا ورژن پہلے دو پروٹوٹائپس کے مقابلے میں کہیں زیادہ جدید ہے۔
واضح رہے کہ ایف سی 31 منصوبے کا مقصد چینی فضائیہ کے لیے اگلی نسل کے لڑاکا طیارے ’’جے 31‘‘ کی تیاری ہے جسے 2022 سے 2024 تک بین الاقوامی مارکیٹ میں فروخت کے لیے بھی پیش کیا جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button