ایڈیٹرکاانتخاب

منی لانڈرنگ اسکینڈل کے ملزم جاویدخانانی کی پراسرار موت

کراچی(سٹاف رپورٹر،ایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک )کراچی کے علاقے بہادرآباد میں معروف کرنسی ڈیلر،خانانی اینڈکالیاکے مالک جاویدخانانی اپنی ملکیتی زیر تعمیر عمارت کی آٹھویں منز ل سے گر کر جاں بحق ہوگئے ۔ تفصیل کے مطابق اتوارکو معروف فاریکس کمپنی خانانی اینڈ کالیا کے ڈائریکٹر جاوید خانانی محمد علی سوسائٹی میں اپنی زیر تعمیر عمارت صائمہ ٹوئن ٹاورکی آٹھویں منزل سے گر کر شدید زخمی ہوگئے ،جسکے بعدانہیں انکے بزنس پارٹنر نے نجی ہسپتال پہنچایا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑگئے ،جاوید خانانی جب ہسپتال پہنچے تو انکے منہ اور ناک سے خون بہہ رہاتھا،ورثامیت پوسٹ مارٹم کے بغیر ہسپتال سے لے گئے ۔ انکی عینک، چپل اورپیسے بھی ملے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عمارت کے دفترمیں تاجر سلیم ذکی کے علاوہ دیگر لوگ بھی موجود تھے ۔یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ خاموشی سے آئے اوراوپر کی منزلوں کی طرف گئے ۔دوسری جانب ایس پی گلشن ڈاکٹرفہد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ابتدائی طورپر واقعہ خود کشی معلوم ہوتاہے ،تاہم واقعے کی تحقیقات کاآغاز کردیاگیاہے ۔ڈاکٹر فہد نے مزیدبتایا کہ واقعے کے وقت ان کا ایک پارٹنر بھی موجود تھا اور دونوں تعمیراتی کام کی نگرانی کرنے آئے تھے ،انہوں نے بتایا کہ متوفی کے جوتے ،پرس اور چشمہ آٹھویں منزل سے ملے ہیں اور شواہد سے معلوم ہو تاہے کہ متوفی نے خودکشی کی ہے ۔ایڈیشنل آئی جی پولیس مشتاق مہر کے مطابق جاوید خانانی نے واقعہ سے قبل اپنے پارٹنر کے ساتھ عمارت کا معائنہ بھی کیا۔جاوید خانانی کیخلاف ایف آئی اے میں منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش بھی چل رہی تھی۔مقامی پولیس کا بھی کہناہے کہ ابتدائی طور پر واقعہ خودکشی کا لگتاہے لیکن تحقیقات کے بعد ہی واضح ہو سکے گا۔خاندانی ذرائع کاکہناہے کہ وہ ایک دو روزسے کافی پریشان نظر آر ہے تھے ۔اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جاوید خانانی کی موت کرنٹ لگنے کے سبب ہوئی ،پولیس کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جاوید خانانی عمارت سے نیچے تاروں پر گرے جسکے باعث پی ایم ٹی میں زور دار دھماکہ ہوا اورپورے علاقے کی بجلی چلی گئی،شارٹ سرکٹ سے آگ بھی بھڑک اٹھی تھی اور پھر جاوید خانانی زمین پرآگرے ،ان کیساتھ ایک یادوپارٹنرز بھی موجودتھے ۔ایک اورعینی شاہد کے مطابق جاوید خانانی نے جوتے اور چشمہ اتارکرچھلانگ لگائی۔پولیس نے زیر تعمیر عمارت سے 15مزدوروں کو حراست میں لے لیاجن سے تفتیش شروع کردی گئی ۔گرفتار مزدوروں کا کہنا ہے کہ جاوید خانانی اکیلے عمارت کے معائنے کیلئے اوپرگئے تھے ۔دوسری طرف پولیس نے تحقیقات کادائرہ وسیع کرتے ہوئے جاوید خانانی کے پارٹنر کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کر لیا، جاویدخانانی کے اہل خانہ سے اُنکاموبائل فون اور دیگر اشیائمانگ لی گئی ہیں۔واضح رہے کہ 2008 اور 2009 میں خانانی اینڈکالیاشدیدمالی بحران کاشکار رہی جبکہ جاوید خانانی منی لانڈرنگ کے الزام میں ایف آئی اے سیل میں بھی رہ چکے ہیں۔جاوید خانانی کو 2008میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان کیخلاف کارروائی 2010کے منی لانڈرنگ قوانین کے تحت کی گئی تھی اور آج کل وہ ضمانت پرتھے ۔ایف آئی اے نے جاوید خانانی کیس کا حتمی چالان عدالت میں پیش کردیاتھا۔جاوید خانانی کے بھائی الطاف خانانی نے گزشتہ ماہ امریکی عدالت میں منی لانڈرنگ کا اعتراف کیاتھا۔الطاف خانانی کو 20 سال تک قید اور 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر جرمانے کاسامناہے ۔متوفی کی نماز جنازہ محمد علی سوسائٹی بیت السلام مسجدمیں بعد نمازعشا ادا کر دی گئی ۔ جاوید خانانی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button