ہندوؤں کی آبادی بڑھانے کا مطالبہ کرنے والے مودی حکومت کے وزیرگری راج سنگھ نوٹ بندی کی طرح اب ’’نس بندی ‘‘ کا قانون بنوانے کے لئے سرگرم
پٹنہ(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کے مرکزی وزیر اور نریندر مودی کے قریبی ساتھی گری راج سنگھ پرہندوستانی وزیر اعظم کا رنگ چڑھنے لگا ،کل تک ہندوؤں کو زیادہ بچے پیدا کر کے ہندو آبادی کا درس دینے والے گری راج سنگھ آج’’ یو ٹرن‘‘ لیتے ہوئے انڈیا میں بڑھتی ہوئی آبادی کے خلاف لنگوٹ کس کر میدان میں آ گئے ،نو ٹ بندی کے بعد ’’نس بندی ‘‘ کا قانون بنانے کا مطالبہ کر دیا ۔
بھارتی نجی چینل ’’این ڈی ٹی وی ‘‘ کے مطابق گری راج سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارت میں کرپشن کے بعد سب سے اہم مسئلہ بڑھتی ہو ئی آبادی ہے اس لئے نوٹ بند ی کے بعد اب انڈیا میں ’’ نس بندی‘‘ کے لئے قانون بنانے کی انتہائی ضرورت ہے،واضح رہے کہ اس سے قبل بھارتی جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر سنجے پاسوان بھی ملک میں ’’نس بندی ‘‘ قانون لانے کا مطالبہ کر چکے ہیں ۔گری راج سنگھ کا کہنا تھا کہ ملک کی بڑھتی ہوئی آبادی ہمارے لئے کسی دھماکے سے کم نہیں ،اگر یہ اسی طرح بڑھتی رہی تو کسی دن ہمارا ’’دھماکہ ‘‘ ہو جائے گا ،اس لئے اسے فوری طور پر کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی آبادی دنیا کی کل آبادی کا 16 فیصد ہے اور ہر سال آسٹریلیا کی آبادی کے برابر اس میں اضافہ ہوتا ہے،لہذا مودی سرکار کو نوٹ بندی کی طرح اس پر بھی سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے ۔
یاد رہے کہ رواں سال اکتوبر کے مہینے میں گری راج سنگھ نے کہا تھا کہ ہندوؤں کو زیادہ بچہ پیدا کر ملک میں ہندو آبادی بڑھانے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے،تب انہوں نے یاد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ گفتگو کسی اور کی نہیں بلکہ قومی سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت کی ہے، جنہوں نے گذشتہ سال ہندوؤں کو زیادہ بچہ پیدا کرنے کا مشورہ دیا تھا۔گری راج سنگھ بہار سے لوک سبھا کے رکن اور وزیر اعظم نریندر مودی کے کٹر حامی اور ہندوتو کی سیاست کے چیمپئن کے طور پر مشہور ہیں۔