شہباز شریف کی ایرانی صدر سے اہم ملاقات، مشترکہ پریس کانفرنس میں جوہری تعاون، علاقائی امن اور باہمی تجارت پر زور

26 مئی 2025
رپورٹ: بشیر باجوہ / VOC اردو
تہران، ایران

شہباز شریف کی ایرانی صدر سے اہم ملاقات، مشترکہ پریس کانفرنس میں جوہری تعاون، علاقائی امن اور باہمی تجارت پر زور

پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کے روز تہران کے سعد آباد محل میں ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایران کے پرامن اور شہری مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا: “میری ایرانی صدر سے بڑی سیر حاصل اور فائدہ مند ملاقات ہوئی جس میں باہمی مفادات اور تعاون کا احاطہ کیا گیا۔ دونوں برادر ممالک نے تجارت، معیشت، سرمایہ کاری اور زندگی کے تمام شعبوں میں اشتراک کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔”

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انہیں تہران میں “ایسے خیرمقدم سے نوازا گیا جیسے ایک بھائی دوسرے بھائی کا کرتا ہے۔” انہوں نے دونوں ممالک کے تاریخی، ثقافتی اور مذہبی رشتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان تعلقات کو اب جدید تقاضوں کے مطابق نئی جہت دی جائے گی۔

وزیر اعظم نے یہ بھی انکشاف کیا کہ “چند ہفتے قبل ایرانی صدر نے مجھے ذاتی طور پر فون کیا، علاقائی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور پاکستانی عوام کے ساتھ برادرانہ ہمدردی ظاہر کی۔”

مذاکرات یا مزاحمت: دوٹوک مؤقف

پریس کانفرنس کے دوران شہباز شریف نے ہمسایہ ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “اگر وہ سنجیدہ ہیں تو ہم امن کی خاطر پانی، تجارت اور انسداد دہشتگردی کے موضوعات پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں، لیکن اگر وہ حملہ آور رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو ہم اپنے ملک اور خطے کا دفاع کریں گے جیسا کہ حال ہی میں کیا۔”

انہوں نے کہا کہ “اگر ہماری امن کی پیشکش کو قبول کیا گیا تو ہم اخلاص اور سنجیدگی سے ثابت کریں گے کہ پاکستان واقعی خطے میں امن چاہتا ہے۔”

ایرانی صدر کا دو ٹوک مؤقف

ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے شہباز شریف کو ’بھائی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایران کا اہم برادر ہمسایہ ملک ہے، اور دونوں اقوام علاقائی و عالمی امور، بالخصوص اسلامی دنیا کے مسائل پر یکساں مؤقف رکھتی ہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے دستخط شدہ معاہدوں اور یادداشتوں پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور پاکستان کی سرحدوں کو دہشتگردی اور مجرمانہ سرگرمیوں سے پاک رکھا جائے گا، اور اس کے لیے بارڈر سیکیورٹی تعاون مزید بڑھایا جائے گا۔

فلسطین اولین ترجیح

ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ ان کی پاکستانی وفد سے ملاقات میں فلسطین کے مسئلے کو خاص طور پر نمایاں کیا گیا۔ “ہم غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو بین الاقوامی برادری کی مجرمانہ خاموشی اور مغربی ممالک کی پشت پناہی سے جاری ہے۔”

انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان او آئی سی کے فعال ارکان کے طور پر فلسطینی عوام کی آزادی کی جدوجہد کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے۔

وی او سی اردو
Disclaimer:
یہ خبر ابتدائی معلومات پر مبنی ہے اور صرف عوامی آگاہی کے لیے جاری کی گئی ہے۔ وی او سی اردو کسی قانونی دعوے یا الزام کی تصدیق یا تردید کا ذمہ دار نہیں۔
وی او سی اردو: تحقیقی، تجزیاتی اور غیر جانبدار صحافت کا معتبر پلیٹ فارم
مزید خبروں کے لیے وزٹ کریں: www.newsvoc.com
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں: https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں