نریندر نہیں سرینڈر: مودی کو شکست کے بعد استعفیٰ دے دینا چاہیے، مولانا فضل الرحمٰن کا دو ٹوک بیان

نریندر نہیں سرینڈر: مودی کو شکست کے بعد استعفیٰ دے دینا چاہیے، مولانا فضل الرحمٰن کا دو ٹوک بیان

اسلام آباد — جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ “نریندر نہیں، سرینڈر”، مودی کو اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

ڈان نیوز کے پروگرام لائیو ود عادل شاہ زیب میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا کا کہنا تھا کہ مودی کی جانب سے ہندوتوا کارڈ کھیلنے کی کوشش بری طرح ناکام ہو چکی ہے اور وہ بھارت میں غیر مقبول ہو چکے ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے انکشاف کیا کہ رات حکومت کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کی دعوت دی گئی، لیکن صبح ہوتے ہی اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ غیر یقینی حالات میں اے پی سی بلانا ناگزیر ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پورے خطے میں کشیدگی پیدا کر رکھی ہے، اور اب اس کے لیے ممکن نہیں کہ وہ آبی جارحیت جیسے اقدامات پر ڈٹا رہے۔

تحریک انصاف سے اتحاد کے سوال پر مولانا نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ خود ان کی اپنی بے سمتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “اتحاد نہیں، صرف اشتراک ہو سکتا ہے۔”

خارجہ پالیسی سے متعلق ان کا مؤقف تھا کہ پاکستان کو افغانستان سے دوستی کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے تاکہ خطے میں دیرپا امن ممکن ہو۔

مولانا فضل الرحمٰن کا مکمل انٹرویو آج رات 10 بجے ڈان نیوز کے پروگرام لائیو ود عادل شاہ زیب پر نشر کیا جائے گا۔

Disclaimer:
This news is based on initial reports and is intended solely for public awareness. VOC Urdu is not responsible for the verification or denial of any legal claims or allegations.

وی او سی اردو: تحقیقی، تجزیاتی اور غیر جانبدار صحافت کا معتبر پلیٹ فارم
مزید خبروں کے لیے وزٹ کریں: www.newsvoc.com
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں: https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں