انٹرنیشنل

بھارتی فضائیہ کے مسلسل حادثات، دفاعی صلاحیت پر سوالیہ نشان: دفاعی ماہرین

👇👇👇🇵🇰🤝🇨🇦
Voice of Canada اردو
بھارتی فضائیہ کے مسلسل حادثات، دفاعی صلاحیت پر سوالیہ نشان: دفاعی ماہرین

رپورٹ: بشیر باجوہ | وی او سی اردو | تاریخ: 8 اپریل 2025

نئی دہلی: بھارتی فضائیہ پچھلے ایک سال کے دوران متعدد فضائی حادثات کا شکار رہی ہے، جس سے اس کی پیشہ ورانہ صلاحیت، تکنیکی قابلیت اور جنگی تیاریوں پر سنجیدہ سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

دفاعی ماہرین کے مطابق بھارتی فضائیہ اندرونی طور پر تکنیکی خرابیوں، ناکافی تربیت اور غیر پیشہ ورانہ کارکردگی کا شکار ہے۔ اس تمام صورتحال کا ذمہ دار وہ سیاسی دباؤ اور کرپشن قرار دیا جا رہا ہے جو مودی حکومت کی پالیسیوں کا حصہ بن چکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق:

13 فروری 2024 کو ہاک ایم کے-132 تربیتی طیارہ کلائیکنڈا ایئر فورس اسٹیشن کے قریب گر کر تباہ ہوا۔

12 مارچ کو لائٹ کامبیٹ ایئرکرافٹ راجستھان میں گر کر تباہ ہوا۔

3 اپریل کو لداخ میں آپریشنل مشن کے دوران اپاچی ہیلی کاپٹر کو شدید نقصان پہنچا۔

جون میں ناسک، مہاراشٹرا میں سخوئی طیارہ گر کر تباہ ہوا۔

ستمبر میں مگ تھری اور مگ 29 طیارے مختلف حادثات کا شکار ہوئے۔

اکتوبر میں اے ایل ایچ ہیلی کاپٹر انجن فیل ہونے پر بہار میں ہنگامی لینڈنگ پر مجبور ہوا۔

نومبر میں آگرہ کے قریب مگ 29 گر کر تباہ ہوا۔

فروری 2025 میں مدھیہ پردیش میں میراج 2000 تباہ ہوا۔

7 مارچ کو امبالا اور مغربی بنگال میں دو مختلف حادثات ہوئے۔

2 اپریل کو جام نگر میں جیگوار طیارہ حادثے کا شکار ہوا جس میں پائلٹ ہلاک ہوا۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ تمام حادثات میں مشترکہ عنصر “تکنیکی خرابی” ہے، جو نہ صرف بھارتی فضائیہ کی تربیتی کمزوریوں کو ظاہر کرتا ہے بلکہ اس کے دفاعی نظام کی زبوں حالی کو بھی بے نقاب کرتا ہے۔

ماہرین نے الزام عائد کیا ہے کہ ہر حادثے کے بعد رسمی کورٹ آف انکوائری کا اعلان کیا جاتا ہے، مگر ان کی رپورٹس کبھی منظر عام پر نہیں آتیں۔ اس کے برعکس، مودی سرکار میڈیا کے ذریعے ناکامیوں کو چھپانے اور پائلٹس کو “ہیرو” بنا کر ایوارڈز دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

وی او سی اردو: تحقیقی، تجزیاتی اور غیر جانبدار صحافت کا معتبر پلیٹ فارم
مزید خبروں کے لیے وزٹ کریں: www.newsvoc.com
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں: https://whatsapp.com/channel/0029VaCmBaI84OmAfXL45G1k

50% LikesVS
50% Dislikes

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button