کارکنوں کی گرفتاری : ’سپریم کورٹ از خود نوٹس لے‘

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے بنی گالہ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کارکنوں کی گرفتاریوں پر سپریم کورٹ از خود نوٹس لے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ گرفتاریاں نہیں بلکہ اغواء ہے، لوگوں کے جمہوری حقوق پر ڈاکہ مارا جارہا ہے ، لوگوں کو گھروں سے کس قانون کے تحت اٹھایا گیا‘؟
انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کا نام لیے بغیر کہا کہ ’انہیں نہ جمہوریت سمجھ آئی نہ وہ سمجھنا چاہتے ہیں‘۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’ان کے لیے جمہوریت یہ ہے کہ دھاندلی کرو، اقتدار میں آؤ، ملک کو لوٹو، پیسہ بناؤ، پیسہ باہر بھیجو، کیوں کہ ان کے بچے باہر بیٹھے ہیں اور کاروبار بھی باہر ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی ان کی کرپشن پر بات کریں تو کہتے ہیں کہ جمہوریت، سی پیک اور ترقی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کس آمر نے اتنا ظلم کیا جتنا یہ حکومت کررہی ہے، لوگوں کے گھروں کے دروازے توڑ کر انہیں اٹھایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم نے رائے ونڈ میں دھرنا دیا تو وہ وزیر اعظم کے گھر سے 5 کلو میٹر دور تھا لیکن انہوں نے کہا کہ ہمارے گھر پر حملہ کرنے آرہے ہیں۔
سابق صدر آصف علی زرداری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’آصف زرداری منافق نہیں تھے، انہوں نے کبھی نہیں کہا کہ قوم کا پیسہ واپس لائینگے، لیکن یہ دونوں بھائی منافق ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ نیب اور ایف بی آر میں اپنی مرضی کے سربراہ تعینات کیے تاکہ وہ انہیں پکڑ نہ سکیں، انہوں نے ملک کے ادارے اور اخلاقیات تباہ کیے۔
عمران خان نے نواز شریف کا نام لیتے ہوئے اشارہ دیا کہ ’2018 بہت دور ہے، اس سے پہلے بہت کچھ ہونے والا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکن تیاری کریں، ہم سب مل کر ان کے خلاف لڑیں گے، پرویز خٹک کے پی کے سے لوگوں کو لے کر آرہے ہیں اور وہ اس پولیس کا حصار توڑ کر آئیں گے کیوں کہ یہ ان کا آئینی حق ہے۔
انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ یہ عدلیہ کا ٹرائل ہے، جمہوریت کا دفاع عدلیہ کرتی ہے، شکر ہے کہ جھوٹی جمہوریت سب کے سامنے ننگی ہوگئی۔
انہوں نے استفسار کیا کہ اگر یہ جمہوریت ہے تو پھر پرویز مشرف کی آمریت تو زیادہ بہتر تھی۔
انہوں نے کہا کہ ’اگر انہوں نے ہمیں جیلوں میں ڈالا تو باہر نکل کر پھر سڑکوں پر آجائیں گے، میں تیار ہوں جیل جانے کے لیے، پھر نکلیں گے، ہار نہ ماننے والوں کو کوئی ہرا نہیں سکتا‘۔
اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کرنے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ جس دن 10 لاکھ لوگ وہاں پہنچیں گے تو دارالحکومت خود ہی لاک ڈاؤن ہوجائے گا اور اگر حکومت ہمیں روکے گی تو جب بھی رکاوٹ ختم ہوگی ہم دوبارہ باہر نکل آئیں گے۔
صوبہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج کے نفاذ کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اگر خیبر پختونخوا میں لگایا تو انہیں پتہ چل جائے گا کہ کیا ہوتا ہے، حکومت ایسا کرکے اپنا خاتمہ مزید نزدیک کرلے گی۔
سپریم کورٹ میں پاناما لیکس کے حوالے سے کیس کی سماعت سے متعلق عمران خان نے کہا کہ یکم نومبر کو میرا سپریم کورٹ جانے کا ارادہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ کارکن جیسے بھی ممکن ہو بنی گالہ پہنچیں جہاں سے 2 نومبر کو اسلام آباد کی جانب مارچ کیا جائے گا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں