رانا بشارت علی خان کا مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تنازع کے دوران شہریوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ
انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے چیئرمین رانا بشارت علی خان نے مشرق وسطیٰ میں تیزی سے بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ خاص طور پر غزہ میں بڑھتے ہوئے تشدد اور تباہی کے نتیجے میں لاکھوں بے گناہ شہری فضائی حملوں، راکٹ فائر، اور مسلسل تباہی کا شکار ہو رہے ہیں۔
مانیٹرنگ ڈیسک وی او سی اردو نیوز
22 اکتوبر 2024
رانا بشارت علی خان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر اقدامات کرے، اور کہا: “غزہ کی صورتحال ہر گزرتے لمحے کے ساتھ خراب ہوتی جا رہی ہے، اندھا دھند بمباری، شہری انفراسٹرکچر کی تباہی، اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔” انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق شہریوں کا تحفظ یقینی بنائیں اور اس بات پر زور دیا کہ “جنگ کے بھی اصول ہوتے ہیں جن کی پابندی ضروری ہے۔”
یہ تنازعہ اب غزہ سے آگے لبنان اور یمن جیسے علاقوں تک پھیل چکا ہے، جس کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی جانیں جا رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی فلسطینی عوام پر کیے جانے والے اجتماعی مظالم کی مذمت کی ہے، ساتھ ہی اسرائیل کی سلامتی کی ضروریات کو بھی تسلیم کیا ہے۔ تاہم، رانا بشارت علی خان نے واضح کیا کہ یہ صورتحال لاکھوں شہریوں کی نقل مکانی اور ان کی مصائب کو جواز فراہم نہیں کر سکتی، خاص طور پر جب خوراک، پانی اور ایندھن کی شدید قلت ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ امن کے قیام اور بات چیت کے ذریعے پائیدار حل کے لیے اپنی مضبوط حمایت جاری رکھے گی۔ خان نے اس بات کی تاکید کی کہ غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے فوری طور پر انسانی ہمدردی کے راستے کھولے جائیں اور دونوں فریقین جنگ بندی پر متفق ہوں تاکہ مزید جانوں کا ضیاع روکا جا سکے۔
“خطے کے تمام افراد کو امن، وقار اور سلامتی کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے” رانا بشارت علی خان نے کہا، اور انسانی حقوق کے محافظین اور بین الاقوامی تنظیموں کے مطالبات کی بازگشت کے ساتھ، فوری طور پر جنگ بندی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیا۔