اسرائیلانٹرنیشنل
Trending

حماس سربراہ یحییٰ السنوار کو شہید کرکے ان کی جسدِ خاکی ملنے کا اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ برائی کا خاتمہ ہوا ہے لیکن ابھی ہمارا مشن ختم نہیں ہوا ہے، ہمیں مغویوں کو لازمی طور پر بازیاب کرانا ہے۔

ویب ڈسک وی او سی نیوز اردو
17 اکتوبر 2024

قطری نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے خطاب میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم مغویوں کو تحویل میں رکھنے والوں کو کہتے ہیں تم انہیں چھوڑ دو ہم تمہیں زندہ رہنے دیں گے، حماس اب غزہ پر مزید حکمرانی نہیں کرے گا۔‘

قبل ازیں اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ جمعرات کو غزہ میں کیے گئے حملے میں حماس کے 3 ارکان شہید ہوگئے تھے اور اسرائیلی حکام مرنے والوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کی مدد سے اس بات کی تصدیق کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا یحییٰ سنوار بھی شہدا میں شامل ہیں یا نہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق معاملے سے آگاہ دو اسرائیلی حکام نے بتایا کہ اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ بہت حد تک امکان ہے کہ حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار شہید کیے جاچکے ہیں۔

اسرائیل کے 2 نشریاتی اداروں ’کان‘ اور ’این 12 نیوز‘ نے بھی یحییٰ سنوار کو شہید کیے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔

اسرائیلی سیکیورٹی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ اسرائیلی فوج ایک لاش کے ڈی این اے ٹیسٹ کی مدد سے اس بات کی تصدیق کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا وہ حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار ہیں یا نہیں

تاہم حماس نے اب تک اپنے سربراہ کی شہادت کی تصدیق نہیں کی ہے۔

واضح رہے کہ حماس کے سابق سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کی ایران میں کیے گئے مبینہ اسرائیلی حملے میں شہادت کے بعد یحییٰ سنوار کو 6 اگست 2024 کو حماس کا سیاسی سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔

حماس کے سیاسی دفتر کے سابق سربراہ اسمٰعیل ہنیہ 31 جولائی 2024 کو ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی بم حملے میں شہید ہوگئے تھے۔

اسمٰعیل ہنیہ کو نومنتخب ایرانی صدر کو تقریب حلف برداری کے لیے تہران مدعو کیا گیا تھا جہاں ایک عمارت میں اسرائیل کی جانب سے نصب کیے گئے بم کے ذریعے اسمٰعیل ہنیہ کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button