گوجرانوالہ ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی میں درخواستیں التواء کا شکار، سائلین خوار ہونے لگے
سرکاری ہسپتال سے لاکھوں روپے مالیت کی جنرل سٹور آئٹمز اور درختوں کی غیر قانونی فروخت میں ملوث گروہ گرفتار نہ ہو سکا
سیاسی پشت پناہی، اثرورسوخ، کمزور انتظامیہ کی ہٹ دھرمی یا ڈی ایچ اے کی چشم پوشی؟ بی ایچ یو کوٹلی نواب کے نااہل چور میڈیکل آفیسر سے متعلق شکایات، انکوائریز اور مقدمات سرد خانے کی نذر
گوجرانوالہ (عظمیٰ شاہین سے) سرکاری خزانے پر پلنے والی کمزور انتظامیہ اور اشرفیہ کی غلامی میں مصروف ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کی ملی بھگت سے بنیادی مرکز صحت کوٹلی نواب کامونکی گوجرانوالہ میں لاکھوں روپے مالیت کی مختلف قسم کی قیمتی جنرل آئٹمز کباڑیے کے ہاتھوں فروخت کرنے اور درختوں کی غیر قانونی کٹائی میں ملوث خطرناک نااہل چور میڈیکل آفیسر اور اس کا کار خاص تاحال گرفتار نہ ہو سکا، ذرائع کے مطابق ای پی آئی ریفریجریٹرز، ڈلیوری ٹیبلز، بیڈز، کؤچز، ڈرپ اسٹینڈز، سیلنگ فینز اور لیبارٹری سے متعلق قیمتی سازو سامان ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کواطلاع کیے بغیر کباڑیے کو فروخت کر دیا گیا تھا، جس پر یونین کونسل کوٹلی نواب کے رہائشیوں کی طرف سے حقیقت پر مبنی دی جانے والی بیسیوں درخواستیں ردی کی ٹوکری کی نظر ہو گئیں، یونین کونسل کوٹلی نواب کے رہائشیوں نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری ہیلتھ، اور ڈی جی انٹی کرپشن پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری نوٹس لیتے ہوئے عوامی شکایات کا ازالہ بروقت کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں تاکہ اس جرم میں ملوث گروہ کیفر کردار تک پہنچ سکے.