*بالی وڈ ستاروں میں مقبول بھارتی سیاستدان بابا صدیقی کون تھے؟*
بھارتی سیاست دان اور ریاست مہارشٹرا کے سابق وزیربابا صدیقی ممبئی میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی کے علاقے باندرہ میں رام مندر کے قریب بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفترکے قریب نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بابا صدیقی کو تشویش ناک حالت میں مقامی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔ انہیں تین گولیاں لگیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق باباصدیقی پرفائرنگ کے واقعے کے بعد 2 افراد کو حراست میں لے لیا گیا جن میں سے ایک تعلق اترپردیش اور ایک کا ہریانہ سے ہے جبکہ ایک ملزم فرار ہوگیا۔
بابا صدیقی پر حملے کی اطلاع ملتے ہی سلمان خان اور سنجے دت اسپتال پہنچ گئے۔ بابا صدیقی بھارتی جماعت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سے وابستہ تھے۔ خیال رہے کہ سلمان خان اور شاہ رخ خان کے تعلقات کو ٹھیک کرانے میں بابا صدیقی کا اہم کردار تھا۔
بابا صدیقی بھارتی جماعت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سے وابستہ تھے۔ بابا صدیقی کی جانب سے بالی وڈ ستاروں کو ہر سال ماہ رمضان میں افطار پارٹی پر مدعو کیاجاتا تھا۔
اس افطار میں ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے شوبز ستارے اور دیگر شخصیات شریک ہوتی تھیں۔
بابا صدیقی کے افطار نے ہی ماضی میں ایک دوسرے کے حریف سمجھے جانے والے شاہ رخ خان اور سلمان خان کو قریب کیا اور یہ تعلق اب اچھی دوستی میں بدل گیا ہے۔
انہیں تعلقات کے بعد دونوں ایک دوسرے کی فلموں میں کام کرنے لگے ہیں۔ بابا کی سلمان خان سے دوستی کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ بابا صدیقی پر حملے کی اطلاع ملتے ہی وہ بگ باس کی شوٹنگ چھوڑ کر وہ اسپتال پہنچ گئے۔
بابا صدیقی کون ہیں؟
بابا ضیاء الدین صدیقی ایک بھارتی سیاست دان ہیں جو ریاست مہاراشٹرا کے واندرے مغربی ودھان سبھا کے حلقہ سے رکن قانون ساز اسمبلی (ایم ایل اے) رہ چکے ہیں۔ وہ 1999، 2004 اور 2009 میں لگاتار تین بار ایم ایل اے رہے اور اس سے قبل مسلسل دو مرتبہ (1992–1997) میں میونسپل کارپوریٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
بابا صدیقی کی شادی شہزین صدیقی سے ہوئی ہے اور ان کے دو بچے بیٹی ڈاکٹر عرشیہ اور بیٹا ذیشان ہیں۔
اس کے علاوہ ان کی دوستی کئی بالی وڈ اداکاروں سے بھی ہے جن میں شاہ رخ خان، سلمان خان، سنجے دت اور دیگر شامل ہیں۔
بابا صدیقی کی افطار پارٹی کئی سالوں سے مشہور ہے، پہلے اس میں صرف سیاستدان ہی آتے تھے لیکن آہستہ آہستہ انہوں نے بالی وڈ کی مشہور شخصیات کو بھی مدعو کرنا شروع کر دیا اور ان کی افطار پارٹی اور بھی مقبول ہو گئی۔
*