IHRMبریسٹل، برطانیہانٹرنیشنلپاکستان

رنا بشارت علی خان نے اسرائیلی مسودہ قانون کی مذمت کی جو غزہ بحران کے دوران UNRWA کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے پیش کیا گیا ہے

نیوز ڈیسک وی او سی اردو

انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے چیئرمین رانا بشارت علی خان نے اس مجوزہ اسرائیلی قانون پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، جس کا مقصد اقوام متحدہ کی ریلیف اور ورکس ایجنسی (UNRWA) کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اپنے اہم کام جاری رکھنے سے روکنا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یہ اقدام ضروری انسانی امداد کی فراہمی کو خطرے میں ڈال دے گا، جس میں فلسطینی پناہ گزینوں کو خوراک، صحت کی سہولیات اور تعلیم کی فراہمی شامل ہے، خاص طور پر غزہ میں جہاں حالات تیزی سے بگڑ رہے ہیں۔

UNRWA کا مشن اس علاقے میں 600,000 سے زیادہ بچوں اور لاکھوں بے گھر شہریوں کو امداد فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے۔ رانا بشارت علی خان نے اس قانون کے سنگین نتائج کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بڑھتی ہوئی تشدد، انخلاء اور ایک متوقع انسانی المیہ کے دوران UNRWA کی سرگرمیوں کو روکنا پہلے سے ہی سنگین صورتحال کو مزید بگاڑ دے گا، جس سے کمزور آبادیوں کو بنیادی سہولیات سے محروم کر دیا جائے گا اور پوری نسل کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اقدامات بین الاقوامی قانون اور امن کی کوششوں کو نقصان پہنچاتے ہیں اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس قانون سازی کے خلاف آواز اٹھائے اور فلسطینی پناہ گزینوں کی حمایت جاری رکھے۔

انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ جو کہ 60 سے زائد ممالک میں کام کر رہی ہے، انصاف، مساوات اور انسانی وقار کے تحفظ کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کرتی ہے۔ تنظیم سفارتی کوششوں اور عالمی شراکت داریوں کے ذریعے اس بات کو یقینی بنانے کی جدوجہد کرتی ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ازالہ کیا جائے اور مظلوموں کی آواز سنی جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button