رانا بشارت علی خان کی اقوام متحدہ میں نیتن یاہو کے خطاب پر سخت تنقید، عالمی دہشت گردی کے خلاف اقدام کا مطالبہ**
*بریسٹل، برطانیہ – 28 ستمبر 2024* (002)
نیوز ڈسک (وی او سی اردو نیوز)
ڈسک عالمی انسانی حقوق کے رہنما اور بریسٹل فلسطین گروپ کے سربراہ، رانا بشارت علی خان نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر پر شدید تنقید کی ہے۔ خان نے اقوام متحدہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ "نیتن یاہو جیسے عالمی دہشت گرد کو جنرل اسمبلی میں خطاب کرنے کی اجازت دے کر، اقوام متحدہ نے نہ صرف اپنے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ پوری دنیا کے امن پسند عوام کے ساتھ مذاق کیا ہے۔”
خان نے اپنے بیان میں کہا، "نیتن یاہو کی تقریر نہ صرف دھمکیوں پر مبنی تھی بلکہ یہ عالمی امن کے لیے ایک سنگین خطرہ بھی ہے۔ وہ اپنی فوجی طاقت کا مظاہرہ کر کے دنیا کو خوفزدہ کر رہا تھا، خاص طور پر ایران اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کو۔ یہ واضح طور پر ریاستی دہشت گردی کی ایک مثال ہے، اور اس کے اقدامات خطے میں مزید عدم استحکام کا باعث بن رہے ہیں۔”
فلسطینیوں کے حق میں اپنی ساری زندگی وقف کرنے والے رانا بشارت علی خان نے نیتن یاہو کی تقریر کو "ظلم اور ناانصافی کا منہ بولتا ثبوت” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ "اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کے قتل عام کو دنیا کے سامنے ایک جواز کے طور پر پیش کرنا، اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم کا غلط استعمال ہے۔ نیتن یاہو کی تقریر میں مظلوم اور نہتے فلسطینیوں کے خلاف جرائم کا کوئی جواز نہیں تھا بلکہ یہ ایک دہشت گردانہ بیان تھا جسے عالمی برادری کو ہرگز برداشت نہیں کرنا چاہیے۔”
خان نے اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، انتونیو گوتریس پر بھی شدید تنقید کی کہ انہوں نے نیتن یاہو کو اس اہم عالمی پلیٹ فارم پر خطاب کرنے کی اجازت دی۔ "یہ اقوام متحدہ کی ساکھ کے لیے ایک دھچکا ہے، جو انصاف اور امن کے قیام کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ اگر اقوام متحدہ اسی طرح انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے رہنماؤں کو پلیٹ فارم فراہم کرتا رہا، تو یہ اپنے ہی اصولوں کی نفی کرے گا۔”
رانا بشارت علی خان نے پاکستانی وفد کی بھی تعریف کی جنہوں نے نیتن یاہو کی تقریر سے قبل جنرل اسمبلی کا بائیکاٹ کیا۔ "پاکستانی وفد کا یہ عمل جرات اور اخلاقی قوت کا مظہر ہے، جو دنیا کو یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم ظلم و جبر کے خلاف کھڑے ہیں۔ میں ان تمام ممالک اور افراد کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس ظالم کے خطاب کے دوران احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔”
رانا بشارت علی خان نے فلسطینی کاز کے ساتھ اپنی وابستگی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ "نیتن یاہو کی تقریر دنیا کو دھوکہ دینے کی ایک کوشش تھی، لیکن ہم اس ظلم کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ہم تمام انسان دوست قوموں اور افراد سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہوں اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔”
*رابطہ برائے میڈیا:*