بھارتی فوج نے دھماکہ خیز مواد سے ایک گھر تباہ اور 3کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا
سری نگر(نیوز وی او سی آن لائن)مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندوستانی قابض فوج مظلوم کشمیریوں کے خلاف ظلم و ستم ڈھانے میں مسلسل مصروف ، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے ایک بار پھر ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3 مزید نوجوانوں کو شہید کردیا۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے سرچ آپریشن کی آڑ میں مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا، ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں آپریشن کے دوران نوجونوں کو فائرنگ کرکے شہید کیا گیا، قابض افواج نے اس دوران ایک گھر کو بھی تباہ کیا،تین کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر کشمیری عوام سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج بھی کیا گیا جب کہ بھارتی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر آنسو گیس شیلنگ بھی کی گئی جس سے کئی مظاہرین زخمی ہو گئے ۔دوسری طرف بھارتی فورسز کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا ایک اور انتہائی افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے،بزدل بھارتی فوجیوں نے پتھراؤ سے بچنے کیلیے 4 کشمیری نوجوانوں کو اپنی گاڑیوں کے سامنے بٹھا لیا۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک نئی ویڈیو میں دیکھا اور سنا جا سکتا ہے کہ کس طرح مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں سے ڈر کر نوجوان کشمیریوں کو اپنی گاڑیوں کے آگے انسانی ڈھال بنا رکھا ہے۔بھارتی فوج پوٹا کے کالے قانون کے تحت غیر معمولی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے تمام بین الاقوامی اور انسانی قوانین کی کھلے عام خلاف ورزیاں کرتی ہے اور ڈھٹائی سے کشمیری نوجوانوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔رواں برس اپریل میں بھی ایک ایسی ہی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں بھارتی فوج کے میجر گوگوئی نے چند مظاہرین کے خوف سے ایک کشمیری نوجوان کو اپنی جیپ کے بونٹ سے باندھ رکھا تھا۔بعدازاں بھارتی حکومت کی جانب سے میں اْس میجر کو فوجی اعزاز سے بھی نوازا گیا تھا۔دوسری طرف بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں شہید ہونے والے تینوں کشمیری نوجوانوں کا تعلق آزادی کی جنگ لڑنے والی جہادی تنظیم ’’جیش محمد ‘‘ سے ہے جبکہ مجاہدین کی فائرنگ سے 4بھارتی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں ۔واضح رہے کہ قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کا یہ نیا سلسلہ ایک ایسے وقت میں شروع کیا ہے جب مقبوضہ وادی میں سیاسی عدم استحکام پیدا ہوچکا ہے ،بی جے پی اور پی ڈی پی کا اتحاد ٹوٹ گیا ہے جبکہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھی وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دے دیا ہے جبکہ مودی سرکار مقبوضہ وادی میں گورنر راج لگا کر اپنا مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی تیاریوں میں ہے تاکہ مکمل آزادی اور کسی روک ٹوک کے بغیر قابض ہندوستانی فوج کشمیریوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ سکے۔