اقوام متحدہ، امریکی مطالبہ مسترد، فلسطینیوں کے حق میں قرارداد منظور
نیو یارک(اے ایف پی)اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینیوں کی حمایت میں پیش کی گئی قرار داد منظور کرتے ہوئے اسرائیل کو غزہ میں جاری پرشدد واقعات کا ذمہ دار ٹھہرادیا اور طاقت کے استعمال کو افسوس ناک قرار دیا ہے، قرار داد الجزائر اور ترکی نے پیش کی، 193ارکان پر مشتمل جنرل اسمبلی میں 120ووٹ ارکان نے حمایت جبکہ 8مخالفت میںدیے۔ اجلاس سے خطاب میں امریکی مندوب نکی ہیلی کا کہناتھاکہ عرب ممالک اپنے خطے میں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرنا چاہتے ہیں جبکہ فلسطینی مندوب ریاض منصور کا کہناتھاکہ ہم اپنے شہری محفوظ دیکھنا چاہتے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق قرارداد پیش ہونے سے قبل امریکا نے مطالبہ کیا تھا کہ اس قرارداد میں اسرائیلی فورسز پر ہونے والے حملے کی بھی مذمت شامل کی جائے تاہم اس امریکی درخواست کو مسترد کردیا گیا۔عرب ممالک کی جانب سے الجزائر اور ترکی نے اقوامِ متحدہ میں قرار داد پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ اقوامِ متحدہ کی 193 ارکان پرمشتمل جنرل اسمبلی میں 120 ووٹ کی بھاری اکثریت کے ساتھ فلسطینیوں کے حق میں پیش کی جانے والی یہ قرارداد منظور ہوئی جبکہ 8ووٹ اس قرار داد کی مخالفت میں آئے۔خیال رہے کہ رواں برس مارچ میں شروع ہونے والے نئے مظاہروں میں اب تک سیکڑوں فلسطینی جاں بحق جبکہ بڑی تعداد میں زخمی ہوئے جبکہ اس دوران ایک بھی اسرائیلی زخمی نہیں ہوا۔اقوامِ متحدہ میں امریکی مندوب نکی ہیلی نے شکست خوردہ انداز میں اس قرارداد کو مسترد کرتے ہوئے اسے یک طرفہ قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ عرب ممالک اپنے خطے میں سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرنا چاہتے ہیں، اسی لیے یہ قرارداد پیش کی گئی۔اس موقع پر اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی مندوب ریاض منصور کا کہنا تھا کہ ’ہم صرف ایک ہی چیز کا مطالبہ کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے شہری محفوظ ہوں‘۔خیال رہے کہ اسرائیل اور غزہ میں موجود تنظیم حماس کے درمیان ماضی میں بھی جنگیں ہوچکی ہیں، تاہم اب قوامِ متحدہ کی جانب سے مزید ایک جنگ کے خدشے کا اظہار کیا جارہا ہے۔