شمالی کوریا سے اب کوئی جوہری خطرہ نہیں، صدر ٹرمپ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے امریکا پر ایٹمی حملے کا خطرہ ٹل گیا ہے اور اب امریکی ’’سکون‘‘ کی نیند سو سکتے ہیں،جس دن منصب صدارت سنبھالا اسکے مقابلے میں لوگ آج خود کو کہیں زیادہ محفوظ سمجھیں۔ دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ شمالی کوریا جب تک جوہری ہتھیاروں کو مکمل طور پر ترک نہیں کرتا، تب تک اس پر عائد پابندیوں کو نہیں اٹھایا جائے گا، یہ بیان بظاہر پیانگ یانگ کے مؤقف سے کچھ مختلف معلوم ہوتا ہے۔ ادھر ناقدین کا کہناہےکہ ٹرمپ نے جنوبی کوریا جیسے اہم اتحادی ملک کے ساتھ فوجی مشقیں معطل کرکے پیانگ یانگ کو ایک بڑا ریلیف دیا،بدلے میں شمالی کوریا سے کچھ نہ ملا۔ بدھ کو سماجی رابطوں کی ویب سا ئٹ پر اپنے سلسلہ وار پیغامات میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ جس دن انہوں نے منصبِ صدارت سنبھالا تھا اس کے مقابلے میں لوگ آج خود کو کہیں زیادہ محفوظ سمجھ سکتے ہیں۔صدر ٹرمپ نے منگل کو سنگاپور میں شمالی کوریا کے
سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات کی تھی جس کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے کے مطابق کم جونگ ان نے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔البتہ اعلامیے میں یہ واضح نہیں کہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار کب اور کیسے تلف کیے جائیں گے اور اس بات کی تصدیق کون کرے گا کہ آیا واقعی شمالی کوریا اپنے وعدے پر عمل کر رہا ہے۔ناقدین کا کہنا ہے کہ کم جونگ ان نے سربراہی ملاقات کے اعلامیے میں امریکہ کو کوئی واضح یقین دہانی نہیں کرائی اور نہ ہی جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے نظام الاوقات کے بارے میں کوئی وعدہ کیا ہے۔اس کے برعکس صدر ٹرمپ نے جنوبی کوریا جیسے اہم اتحادی ملک کے ساتھ فوجی مشقیں معطل کرکے پیانگ یانگ حکومت کو ایک بڑا ریلیف دے دیا ہے جس کے عوض امریکا کو شمالی کوریا سے کچھ نہیں ملا۔ بدھ کو اپنے ایک اور ٹوئٹ میں امریکی صدر نے کہاکہ ان کے صدر بننےسے قبل لوگ یہ سمجھ رہے کہ ہم شمالی کوریا سے جنگ کی طرف جارہے ہیں اور صدر اوباما نے کہا تھا کہ شمالی کوریا ہمارا سب سے بڑا اور خطرناک مسئلہ ہےلیکن صدر ٹرمپ کے بقول "اب ایسا نہیں ، آج کی رات چین کی نیند سوئیے!”۔ دوسری جانب غیرملکی خبررساںادارے نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے حوالے سے بتایا ہے کہ شمالی کوریا پر اس وقت تک پابندیاں برقرار رہیں گی جب تک یہ کمیونسٹ ریاست جوہری ہتھیاروں کو مکمل طور پر ترک نہیں کرتی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان کی تاریخی سمٹ کے بعد پومپیو کا یہ بیان شمالی کوریائی مؤقف سے کچھ مختلف معلوم ہوتا ہے۔مائیک پومپیو نے شمالی کوریائی میڈیا میں نشر ہونے والی ان خبروں کو مسترد کر دیا ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ کم جونگ ان اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اتفاق کیا ہے کہ شمالی کوریا اپنا جوہری پروگرام مرحلہ وار ختم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ انتہائی واضح ہیں کہ شمالی کوریا اپنی جوہری سرگرمیاں کس طرح ختم کرے گا اور اس پر عائد پابندیاں کس طرح ہٹائی جائیں گی۔’’جوہری ہتھیاروں کو مکمل طور پر ختم کرنا ہو گا جس کے بعد شمالی کوریائی پر عائد پابندیاں ہٹانے کا سلسلہ شروع ہو گا۔‘‘ اس موقع پر انہوں نے اعتراف کیا کہ شمالی کوریا اور امریکا کی سمٹ ایک اہم موڑ ثابت ہوئی ہے۔شمالی کوریائی میڈیا کے مطابق پیونگ یانگ کی طرف سے جوہری ہتھیاروں کی تخفیف کے عمل کے دوران امریکا آہستہ آہستہ اس پر عائد پابندیوں کو ختم کرے گا۔