حکومت اپنے خرچے پر فحش فلمیں بنا کر شہریوں، اور خصوصاً نوعمر افراد کو، مفت دکھائے- جرمن سیاسی پارٹی ایس پی ڈی
برلن(نیوز ڈیسک)فحش فلموں کی لعنت نے ایک دنیا کو پریشان کر رکھا ہے لیکن اس جرمن سیاسی پارٹی کے بارے میں آپ کیا کہیں گے جس نے یہ تجویز دے ڈالی ہے کہ حکومت اپنے خرچے پر فحش فلمیں بنا کر شہریوں، اور خصوصاً نوعمر افراد کو، مفت دکھائے؟ یقیناً آپ کے لئے بھی اس بات پر یقین کرنا مشکل ہو گا کہ کوئی سنجیدہ سیاسی پارٹی ایسی گھٹیا تجویز دے سکتی ہے لیکن یہ سچ ہے کہ جرمن سیاسی پارٹی ایس پی ڈی نے عین یہی کیا ہے۔
ویب سائٹ dw.com کے مطابق ایس پی ڈی نے ناصرف سنجیدگی کے ساتھ حکومت کو یہ تجویز دی ہے بلکہ اس کے حق میں لمبے چوڑے دلائل بھی دئیے ہیں۔پارٹی کے کچھ ’مفکرین‘ کا خیال ہے کہ اس وقت انٹرنیٹ پر دستیاب فحش مواد بہت گندا، غیر حقیقی اور منفی نوعیت کا ہے لہٰذا نئی نسل کو اس کے برے اثرات سے بچانے کے لئے ضروری ہے کہ حکومت خود اچھی قسم کا فحش مواد تیار کروا کے انٹرنیٹ پر مفت فراہم کرے۔ حکومت کو دی گئی تجاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ نئی قسم کا فحش مواد ٹی وی پر بھی دستیاب ہونا چاہئیے تا کہ نوجوان لوگ بغیر رقم خرچ کئے بآسانی اسے دیکھ سکیں۔
اس انوکھی تجویز کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آج کے دور میں فحش مواد اس قدر عا م ہو چکا ہے کہ بچوں کو اس سے بچانا ممکن نہیں رہا۔ تو ایسے میں بہتر حکمت عملی یہ ہے کہ موجودہ فحش فلمیں، جن میں تشدد، غلاظت، خواتین کی توہین، غیر حقیقی مناظر، غیر فطری جنسی عمل جیسی چیزیں دکھائی جاتی ہیں، کی جگہ ایسی فحش فلمیں متعارف کروائی جائیں جو حقیقت سے قریب تر ہوں اور جن میں جنسی عمل کو منفی یا غیر فطری انداز میں پیش نا کیا جائے۔ دوسرے لفظوں میں اس وقت سب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ ’اچھی اور مثبت‘ قسم کی فحش فلمیں بنا کر نئی نسل کو مفت دکھائی جائیں، یعنی یہ بات تو زیر بحث ہی نہیں کہ بچوں کو اس قسم کے بیہودہ مواد سے بچانے کی بھی کوئی ضرورت ہے۔