نواب شاہ سے آصف علی زرداری بمقابلہ 1 2 3 4
سندھ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 213نواب شاہ میں بڑے بڑے نام مدمقابل آگئے۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے اپنے آبائی شہرسے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 213 پر الیکشن لڑنے کے اعلان کے بعد ملک بھر کی نظریں اس حلقے پر لگ گئی ہے
اس حلقے سے 2013ء کے انتخاب میں آصف علی زرداری کی بڑی بہن ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے ایک لاکھ تیرہ ہزار ایک سو ننانوے ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی تاہم اس مرتبہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری کا مقابلہ کرنے کے لئے بڑے سیاستدان جن میں سندھ ترقی پسند پارٹی کے ڈاکٹر قادر مگسی، ایم کیو ایم پاکستان کے رؤف صدیقی،مسلم لیگ فنکشنل کے سردار شیر محمد رند ،مسلم لیگ ن کے سید جی ایم شاہ سمیت دیگر کے رہنما میدان میں اترے ہیں۔
شہری اپنے ووٹ کی اہمیت خوب جانتے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ ووٹ اسی کا ہوگا جونواب شاہ کے مسائل حل کرےگا۔
اس حلقے میں پیپلز پارٹی نے سال 2008ء اور 2013ء کے انتخابات میں کلین سوئپ کیا تھا اور قومی اسمبلی کی دو اور صوبائی اسمبلی کی پانچ نشستوں پر پارٹی کے امیدوار کامیاب ہوئے تھے ۔
این اے 213 پرآصف علی زرداری کے الیکشن لڑنے کے اعلان کے ساتھ ہی یہاں کے سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ ہوگیا ہے اورجہاں پیپلز پارٹی اپنے امیدوار کی کامیابی کے لئے پر امید ہے وہیں پی پی مخالف امیدوار بھی اپنے کامیابی کے دعوے کررہے ہیں۔