قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، قانونی و انتظامی اقدامات کی منظوری
قومی سلامتی کمیٹی نے فنا نشنل ایکشن ٹاسک فورس کے تقاضوں کے مطابق قانونی اور انتظامی اقدامات کی منظوری دے دی، ان اقدامات میں دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنا ، منی لانڈرنگ کے خلاف قانون سازی اور دہشت گردوں کی سرحدی نقل و حرکت روکنا شامل ہے ۔
قومی سلامتی کمیٹی نے فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کےتقاضوں کے مطابق قانونی اور انتظامی اقدامات کی منظوری دے دی، ایف اے ٹی ایف سیکریٹریٹ کو فوری طور پرآگاہ بھی کیا جائے گا ۔
نگراں وزیرخزانہ شمشاد اختر نے ایف اے ٹی ایف کے پیرس میں ہونے والےآئندہ اجلاس سے متعلق تیاریوں پر بریفنگ بھی دی۔
قومی سلامتی کمیٹی نے قرار دیا کہ پاکستان عالمی سطح پراپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے پورا کررہا ہے، مشترکا مفادات اور اہداف کے حصول کے لیے عالمی تنظیموں کے ساتھ تعاون جاری رہےگا۔
نگراں وزیراعظم ناصر الملک کی زیرصدارت اس اجلاس میں ملک کی اندرونی، سرحدی اور خطےکی سلامتی کی صورتحال پر بھی غورکیاگیا۔
عسکری حکام نے دہشت گردوں کے خلاف جاری کارروائیوں اور دیگر اقدامات سے آگاہ کیا، نگراں وزیراعظم نے امریکی نائب صدر سے فون پر ہونے والی گفتگو اور امریکی صدر ٹرمپ کے پیغام سے متعلق بھی کمیٹی کو آگاہ کیا۔