کیا واقعی جسم میں روح موجود ہوتی ہے؟ روسی سائنسدان نے ایسا طریقہ اپناکر ثابت کردیا کہ پوری دنیا دنگ رہ گئی
ماسکو(نیوزڈیسک)کیا جسم میں روح موجود ہوتی ہے؟یہ وہ سوال ہے جس کی تلاش میں سائنسدان صدیوں سے مارے مارے پھر رہے ہیں لیکن ایک روسی سائنسدان نے اس وقت دنیا کو ورطہ حیرت میں مبتلا کردیا جب اس نے دعویٰ کیا کہ اس نے ایک ایسی ویڈیو بنائی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انسانی جسم سے روح نکل رہی ہے۔سینٹ پیٹرزبرگ فیڈرل یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ڈاکٹر کونسٹیٹین کوروٹکوکا کہنا ہے کہ اس نے ایک ایسی ڈیوائس بنائی ہے جسے GVCکا نام دیا گیا ہے اور یہ قدیم چینی سسٹم کو دیکھ کر بنائی گئی ہے۔اس کی مدد سے بائیو انرجی کی پیمائش کی جاسکتی ہے اور الیکٹرانک سگنلز کی مدد سے ارتعاش کو دیکھا جاسکتا ہے۔اس آلے میں الیکٹرک سگنلز کو انگلی کے ساتھ جوڑ دیا جاتا ہے اور یہ ملی سیکنڈ سے بھی کم وقت میں سگنلز بھیجتا ہے،جب یہ الیکٹرک کرنٹ جسم میں سے گزرتا ہے تو ہمارا جسم ایک ”الیکٹران بادل“بناتا ہے جو کہ لائٹ فوٹوانز پر مشتمل ہوتا ہے۔اس کا کہنا ہے کہ اس ہالے کو سی سی ڈی کیمرے کی مدد سے محفوظ بھی کیاجاسکتا ہے اور اس کی ویڈیو بھی بنائی جاسکتی ہے۔روسی سائنسدان نے اس ٹیکنالوجی کااستعمال کرتے ہوئے ایک انسان کی مرتے ہوئے روح قبض کرنے کی ویڈیو بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔