پاکستان

اڈیالہ جیل میں چند دن باقی ، نوازشریف ، ان کے بچوں او ر اسحاق ڈار کے ساتھ کیا ہونے والا ہے،

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ملک کے ایک معروف خبار میں میاں نوازشریف اور ان کے بچوں اور سمدھی اسحاق ڈار سمیت 25اہم ترین شخصیات کو ممکنہ طور پر ملنے والی سزا کا امکان ظاہر کر دیاہے ۔ جبکہ اس سنائی جانے والی سزا کےلئے ایک ہفتے کے وقت کی پیشگوئی کر دی گئی ہے۔ ایک موقر قومی اخبار نے باوثوق ذرائع کی وساطت سے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز، صاحبزادوں حسین اور حسن نواز، داماد کیپٹن (ر) صفدر جبکہ سمدھی اسحق ڈار کے مقدمات جس رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کی سماعت ایک ہفتے میں مک
مل ہو سکتی ہے۔ قانونی حلقے اس رائے کا اظہار کر رہے ہیں کہ شہادتوں اور دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان لوگوں کو سزا ملنے کا امکان قریباً یقینی ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دارالحکومت کے باخبر حلقے یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ سزا ملنے کی صورت میں نواز شریف،مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو کسی ریسٹ ہاؤس نہیں بلکہ اڈیالہ جیل میں رکھا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق حسن اور حسین نواز اور اسحاق ڈار اس وقت پاکستان میں موجود نہیں ہیں اس لیے ان کی عدم موجودگی میں بھی سزا ہو سکتی ہے۔سزا ہونے کی صورت میں انہیں انٹر پول کے ذریعے سے واپس لا کر جیل میں ڈالا جائے گا۔یہ بھی معلوم ہواہے کہ وفاق میں نگران حکومت کے قیام کے بعد 25 بیورو کریٹس اور دو سابق وفاقی وزرا کی گرفتاری بھی متوقع ہے،ان کے بارے میں بھی کیس کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور اگلے چند روز میں ان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق متعدد سابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کی نا اہلی کا بھی فیصلہ ہو چکا ہے جبکہ الیکشن کمیشن کے موجودہ اعلانات کے برعکس انتخابات تین سے چھ ماہ تک ملتوی ہو سکتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کی طرف سے کئی ایک اضلاع میں از سر نو حلقہ بندیوں کا حکم جاری ہو چکا ہے جبکہ کچھ لوگ اس حوالے سے سپریم کورٹ میں جانے کی تیاریاں بھی کر رہے ہیں۔ متوقع طور پر ان معاملات کی سماعت میں کچھ وقت لگے گا۔پھر ایسی صورت میں انتخابات کا 25 جولائی کو انعقاد قرین قیاس ہے۔ جبکہ بعض سابق ارکان کو نااہل قرار دیئے جانے کی وجہ سے بھی انتخابات کے لئے مزید وقت درکار ہو گا۔وفاقی دارالحکومت کے باخبر حلقوں کے مطابق جن سابق ارکان اسمبلی کے خلاف سنگین نوعیت کے الزامات ہیں انہیں نااہل قرار دے دیا جائے گا اور یہ خاصی بڑی تعداد میں ہیں۔ ان کے مقدمات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے جس کے بعد ان کی گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔ ایسی صورت میں امیدواروں کی بڑی پیمانے پر اکھاڑپچھاڑ ہو گی اور انتخابات کی تاریخ کو آگے کرنا ضروری ہو جائے گا۔ الیکشن کمشن 25 جولائی کے انتخابات کو ملتوی کرنے کے بعد حلقہ بندیوں اور دیگر معاملات کے لئے چند ماہ لے گا اور پھر حتمی طور پر انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے گا جو موجودہ موسم گرما کے خاتمے کے بعد ہوں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق شریف خاندان کے خلاف مقدمات کا فیصلہ جلد ہی آ جا ئے گا،اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان مقدمات میں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کو سزا ہو جائے گی جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل رکھا جائے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button