صحت

ایک قہوہ بے چمار فوائد آئیں جانیں تو ذرا

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)گرمی کے موسم میں لذت اور راحت ایک ساتھ چاہئیے تو تربوز کھائیے، اور یہ بھی یاد رکھیئے کہ اس کے بیج ضائع کرنے والی چیز نہیں ہیں کیونکہ ان بیجوں کے فوائد خود تربوز سے بڑھ کر ہیں۔ان بے شمار فوائد کے حصول کے لئے آپ کو معلوم ہونا چاہئیے کہ تربوز کے بیجوں کے استعمال کا طریقہ کیا ہے، اور یہ کچھ مشکل بھی نہیں۔
ویب سائٹ ’جسٹ نیچرل ہیلتھ‘ کی ایک رپورٹ میں تربوز کے بیجوں کے قہوے کا نسخہ بتایا گیا ہے اور ماہرین صحت کی آراءکی روشنی میں اس قہوے کے فوائد بھی بتائے گئے ہیں۔ پہلے تو یہ جان لیجئے کہ یہ سادہ نسخہ تیار کس طرح ہو گا۔ اس کیلئے تربوز کے 20سے 30بیج لے کر انہیں پیس لیجیے اور پھر تقریباً 8کپ پانی میں یہ سفوف ڈال کر اسے 15منٹ تک ابالئے۔ لیجئے تربوز کے بیجوں کا قہوہ تیار ہے۔ اس قہوے کو دو دن تک حسب منشاءاستعمال کیجئے۔ تیسرے دن وفقہ کیجئے اور اس کے بعد پھر دو دن استعمال کیجئے۔ چند دن تک اس کا استعمال جاری رکھیئے، مگر ہردو دن بعد ایک دن کا وقفہ لازمی ہے۔
اب یہ بھی جان لیجئے کہ اس سادہ اور قدرتی نسخے کے فوائد کیا ہیں۔ تربوز میں وٹامن سی، پینٹو تھےنک ایسڈ ، کاپر ، بائیوٹین ، پوٹاشیم ، وٹامن اے ، وٹامن B-1، وٹامن B-6اور میگنیشم پایا جاتا ہے، اور یہ اجزاءاس کے بیجوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔تربوز کے بیج فیٹی ایسڈ ز ، Essentialپروٹین ، میگنیشم ، پوٹاشیم ، میگنیزم ، آئرن ، زنک ، فاسفورس، تھایامین ، نیاسین اور فولیٹ جیسے اجزا سے بھی بھرپور ہوتے ہیں۔
تربوز کے بیجوں کا قہوہ مثانے اور گردے کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ہیں۔یہ دل کو طاقت دیتا ہے اور بلڈ پریشر کے مسائل کو کم کرتا ہے۔ ا س میں اینٹی آکسیڈنٹ پائے جاتے ہیںجو جلد کو ترو تازہ رکھتے ہیں اور رنگت کو نکھارتے ہیں۔ آپ جلد کی عمومی صفائی کے لیے بھی اسے استعمال کر سکتے ہیں۔ روئی کو بھگو کر جلد پر نکلنے والے دانوں کی اوپر اس محلول کو لگا نے سے جلد کے دانے ختم ہوجاتے ہیں۔ تربوز کا قہوہ پینے سے آپ کے بال بھی مضبوط ہوتے ہیں جبکہ سر کی جلد کی خشکی ختم ہوجاتی ہے۔ یہ قہوہ آپ کو بلڈ پریشر اور دل کے مسائل سے محفوظ رکھتا ہے جبکہ قوت مدافعت میں اضافہ کر کے بیماریوں سے بچاتا ہے۔ یہ قہوہ مردوں کے لئے ایک تحفہ ہے۔ تربوز کے بیجوں میں پایا جانے والا خاص جزو لائکوپین مردانہ طاقت میں اضافہ کرتا ہے اورجسم کو طاقت دے کر انسان کو ہشاش بشاش رکھتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button