ملک کی پہلی قومی فلم اور قومی کلچر پالیسیز کی منظوری
وفاقی حکومت نے ملک کی پہلی قومی فلم اور قومی کلچر پالیسیز کی منظوری دے دی ہے۔
نئی فلم اینڈ کلچر پالیسی کے تحت فلم اسٹوڈیوز، پرفارمنگ آرٹ اینڈ فلم اکیڈمی ،فلم فنانس فنڈ، فلم انڈسٹری بحالی کے ٹیکسز میں چھوٹ سمیت کئی منصوبےشامل ہیں،نئی پالیسی کے تحت فن کاروں کیلئے تربیت، مالی معاونت کےلئےآرٹسٹ اسسٹنس فنڈ اورہیلتھ انشورنس کارڈ کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔
وفاقی کابینہ نے اپنی مدت کے آخری دنوں میں ملک میں قومی فلم انڈسٹری اور کلچر کی بحالی کےلئے دو نئی پالیسیوں کی منظوری دے دی ہے، نئی پالیسی کے تحت فلم اینڈ کلچرکی بحالی کے لئے چار نکاتی پیکج کا اعلان شامل ہے۔
فلم پر سرمایہ کاری کرنے والے افراد اور کمپنیوں کے لئے 5 سال تک انکم ٹیکس پر 50 فی صد چھوٹ دی جائےگی، مستحق فنکاروں کی مالی معاونت کے لئے فنڈز بھی قائم کیا جائے گا، فلم پالیسی کے تحت فلم اسٹوڈیو ،فلم اکیڈمی اور فلم فنانس فنڈ کا قیام بھی شامل ہے، نئی فلم پالیسی میں دس سال کے لئے جدید سامان کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دی جائےگی، دس سال کے لئے فلم انڈسٹری پر سیلز ٹیکس میں کمی کی جائےگی، فلم بنانے کے لئے بینکوں سے پانچ کروڑ روپے تک آسان شرائط پر قرضے کی فراہمی یقینی بنائی جائےگی۔
قومی فنکاروں کی حالت بہتر بنانے ،علاج معالجے کی سہولیات اورخاندان کی مالی معاونت کےلئے آرٹسٹ اسسٹنس فنڈ بنایا جائے گا، ایک فنڈقائم کیاجائےگا جس کے تحت فنکاروں کو ہیلتھ انشورنس کارڈ دیا جائے گا، سنیماگھروں کی بحالی اور عوام کو راغب کرنے کےلئے سستے ٹکٹس اورسبسڈی بھی دی جائےگی۔
وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب کےمطابق قومی فلم اینڈ کلچر پالیسیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے آئندہ مالی سال کےبجٹ میں فنڈز مختص کردیئےگئے ہیں اور ملک کے سافٹ امیج کی بحالی کےلئے آئندہ منتخب حکومتیں فلم اینڈکلچر پالیسیوں پر عمل کی پابند ہوں گی۔