اسد درانی کا نام ای سی ایل میں شامل
وزارت داخلہ نے پاک فوج کی درخواست پر لیفٹیننٹ جنرل ( ر) اسد درانی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) میں ڈال دیا ہے ۔
آئی ایس پی آر کے ڈی جی آصف غفور نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں بتایا تھاکہ پاک فوج نے لیفٹیننٹ جنرل ( ر) اسددرانی کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے،ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کےلئے مجاز اتھارٹی سے رابطہ کیا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کے انٹیگریٹیڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم میں اسد درانی کا نام شامل کردیا گیا ہے ،اس کے بعد سابق جنرل تحقیقات مکمل ہونے تک ملک چھوڑ کر نہیں جاسکتے ۔
ذرائع کے مطابق تازہ صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم نے کابینہ اور قومی سلامتی کمیٹی کے الگ الگ اجلاس طلب کرلئے ہیں،کابینہ اجلاس میں اسد درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی توثیق دی جائے گی جبکہ دوسرے اجلاس میںمتنازع کتاب ’اسپائی کرونیکلز ‘ زیر غور آئے گی ۔
واضح رہے کہ پاک فوج نے اسد درانی کی کتاب ’اسپائی کرونیکلز‘پر تحقیقات کےلئے کورٹ آف انکوائری بنائی گئی ہے جس کی سربراہی حاضر سروس لیفٹیننٹ جنرل کریں گے۔اس اعلان کے ساتھ پاک فوج نے کتاب کے پاکستانی مصنف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کےلئے مجازاتھارٹی کو درخواست دی تھی ۔
خبر کے مطابق کورٹ آف انکوائری میں تحقیقات کے بعد اس بات کا تعین کیا جاتا ہے کہ آیا ان کا کورٹ مارشل کیا جائے یا نہیں۔
آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی نے بھارت کے جاسوسی کے ادارے ’را‘ کے سابق سربراہ اے ایس دُلت کے ساتھ مل کر’ اسپائی کرونیکل ‘نامی کتاب لکھی تھی ۔
میجر جنرل آصف غفور نے 25 مئی کو اسد درانی کی طلبی کے بارے میں کی گئی ٹویٹ میں کہا تھا کہ ان کے کتاب تحریر کرنے کے عمل کو فوجی ضابطۂ کار کی خلاف ورزی کے طور پر لیا گیا ہے جس کا اطلاق حاضر سروس اور ریٹائرڈ تمام فوجی اہلکاروں پر ہوتا ہے