پاکستان کی تاریخ کا ایک اور افسوسناک دن! 10 سالہ نوازشریف اور زرداری کی جمہوریت کا ثمر۔۔۔
کل پی آئی اے کی امریکہ کے لیے آخری پرواز 711 نیویارک کے جے ایف کے ائیرپورٹ پہنچ گئی،711 کی روانگی کے بعد 56 سال سے جاری اس فضائی رابطے کا خاتمہ ہوجا ئے گا اور پاکستان کا قومی پرچم بردار جہاز اب امریکہ نہیں جائےگا۔
تمہارا وزیراعظم ایک ساہوکار ہے۔ جس کی اپنی ایک انٹرنیشنل ائرلائن ہے۔ اس ائرلائن کا نام ” ائربلیو” ہے۔
ائربلیو 2003 میں اندرونِ ملک پروازوں کے لیے نجی کمپنی کے طور پر شروع کی گئی تھی۔ اور بہت جلد اس نے بڑے اچھے جہاز لیز پر لے لیے اور دو سال بعد خلیجی ریاستوں میں بھی اس کی پروازیں شروع ہو گئیں.
ڈان نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2005 سے 2006 کے دوران شاہد خاقان عباسی کی ائربلیو نے صرف ایک سال کے دوران 153 ملین کا اضافی نفع کمایا تھا اور اب یہ نفع ایک اندازے کے مطابق ڈیڑھ ارب روپے سے بڑھ چکا ہے۔جبکہ پی آئی اے 2008 سے 2017 تک 210ارب خسارے میں۔۔
کتنے ہی افسوس اور شرم کا مقام ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے دائیں ہاتھ پر اس غریب قوم کی ائرلائن ہے جو کہ سراسر گھاٹے میں جا رہی ہے اور بائیں ہاتھ میں اپنی ذاتی ائرلائن ہے جس کا منافع ہر سال بڑھ رہا ہے۔ ایسا کیوں ہے ؟
شاید اس لیے کہ منافع کمانا شاہد خاقان کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے !!
اسی طرح سابق نااہل وزیراعظم نوازشریف کے بھی ایک ہاتھ میں اس غریب قوم کی سٹیل مل تھی جس کو کئی سالوں تک یہ نقصان پہنچاتے رہے لیکن دوسری طرف اپنی جدہ کی سٹیل مل ان کی کروڑوں ڈالر کا سالانہ منافع دیتی رہی اور اب پاکستان سٹیل مل کو فروخت کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ایسا کیوں ہے کہ ایک ہی شخص کے ہاتھ میں ایک ہی طرح کے دو کاروبار ہیں۔ ایک تو گھاٹے میں جا رہا ہوتا ہے اور دوسرا ترقی کر رہا ہوتا ہے۔ اور ان تمام کیسز میں اتفاق سے گھاٹے والا کاروبار پاکستانی قوم کا ہوتا ہے اور منافع والا کاروبار حکمرانوں کا ہوتا ہے ؟؟ آخر ایسا کیوں ہے ؟
اے ٹماٹروں، مولیوں اور گاجروں پر رونے والی قوم کبھی اس بات پر سوچنا کہ جب تک تم لوگ ساہوکاروں کے ہاتھ میں اس ملک کے خزانے کی چابیاں دیتے رہو گے تب تک تم لوگ لٹتے رہو گے اور تمہارے ٹماٹر یونہی مہنگے ہوتے رہیں گے۔
اللہ تمہارے ٹماٹروں، کھیروں اور آلوؤں وغیرہ کا حامی و ناصر ہو..