سیاسی ڈائری،نوازشریف نے اسباب اورحالات سے نقاب اٹھا دیا
اسلام آباد(نیوز وی او سی)نواز شریف اپنے خلاف کارروائیوں کی گرہیں کھول رہے تھے تو سننے والے انگشت بدنداں ہورہے تھے،سبکدوش وزیراعظم نوازشریف نے پنجاب ہائوس اسلام آباد میں اپنے بیان سے پوری قوم اور دنیا کوبھی آگاہ کردیا۔حکمران پاکستان مسلم لیگ نون کے تاحیات قائد سبکدوش وزیراعظم نوازشریف نے ان اسباب اورحالات سے نقاب اٹھایا ہے جو ان کی اقتدار سے بےدخلی اور ان کی پارٹی کےلئے مصائب کا پہاڑ کھڑا کئے جانے کا باعث بنے اور نتیجے کے طورپر ملک عزیز کو ترقی کے راستے پر آگے بڑھنے سےروک دیاگیا اس پورے معاملے کے ڈانڈے انیس سال قبل کی اس مہم جوئی سےملتے ہیں جس میں ملک کو خوشحالی کی راہ پر لے جارہی حکومت کو چشم زدن میں گرادیاگیا نوازشریف پہلے پابند سلاسل کئےگئے اور پھر انہیں خاندان سمیت ملک بدر کردیاگیا جس میں ان کے عمر رسیدہ اور ضعیف ماں باپ بھی شامل تھے۔ فوج کے سربراہ نے جسے نواز شریف نے خود منصب پر مقرر کیا تھا ایک تصوراتی خلیج کا سہارا لےکر حکومت اور حکمرانوں کے خلاف ریشہ دوانیاں شروع کردیں اورپھرآن واحد میں ارتقا پارہی جمہوریت کا بستر بوریا لپیٹ دیا اس نے عوام کی منتخب شدہ حکومت اور اس کے سربراہ کے بارے میں تاثر دیا کہ وہ پاکستان کے روایتی دشمن بھارت کے تیئں قدرے نرم خیالات رکھتے ہیں جنہوں نے اس وقت کے بھارتی وزیراعظم کو لاہور آنے کی دعوت دی ہے یہ نیرنگی زمانہ تھی کہ جمہوری طورپر منتخب وزیراعظم کی اپنے بھارتی ہم منصب کو دعوت دیکر بلانے کے باوقار انداز کو ملک دشمنی پر محمول کیاگیا جب اس وقت کے فوجی سربراہ نے شب خون مار کر اقتدار پرقبضہ کرلیا تو پھر یہی فوجی سربراہ جو مکمل وردی میں ملبوس تھا جھک کر نئی دہلی کے راستے آگرہ پہنچا جہاں اس نےملک کے وقار اور عزت کےساتھ کھلواڑ کیا اور بے نیل و مرام واپس پلٹ آیا۔ یہی نہیں جمہوری حکمران نوازشریف پر الزام عائد کیاگیا کہ وہ بھارت کے حوالے سے سخت رویے پر کاربند ہونے سے گریزاں ہیں پھر ان سے اقتدار چھیننے والوں نے نہ صرف بھارت کے سامنے جھک جانے کی بدترین روش کو اختیار کیا بلکہ تنازع کشمیر کے بارے میں پاکستان کے اس تاریخی موقف سے رجعت قہقری اختیار کرلی جس کی بالادستی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ذریعے تسلیم کیاگیا تھا۔