سعودی عرب:7 خواتین وکلاء گرفتار
سعودی عرب میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم 7 خواتین وکلا ءکو گرفتار کرلیا گیا ہے۔فرانسیسی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار ہونے والی 7خواتین ڈرائیونگ پر عائد پابندی کےخلاف آواز بلند کر رہی تھیںجبکہ سعودی حکام نے حکومت مخالف سرگرمیوں میں ملوث 7 افراد کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا تھا۔
خبر ایجنسی کے مطابق گرفتاریاں سعودی عرب میں خواتین کی ڈرائیونگ پر عائد پابند اٹھائے جانے سے چند ہفتے قبل عمل میں آئی جبکہ گرفتار خواتین میں لجين ہذلول الہذلول، عزیزہ الا یوسف اور ایمان الا نجفان شامل ہیں جنہوں نے خواتین کی ڈرائیونگ پر عائد پابندی کی کھلم کھلا تنقید کی تھی۔
دوسری جانب سعودی اسٹیٹ سیکیورٹی کےترجمان نے اعلان کیا تھا کہ حکومت مخالف سرگرمیوں میں ملوث 7 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جو سعودی سلامتی کونقصان پہنچانے کے لیےغیرملکی عناصرسے رابطے میں تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گرفتار افراد نے قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے لوگوں کو بھرتی کرنا اور ممنوعہ سرگرمیوں کے لیے فنڈز جمع کرنا شروع کردیےتھےجبکہ گرفتار افراد کے بیرون ملک رابطوں کی بارے میں تحقیقات جاری ہیں تاہم قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا ئے گی۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نےگزشتہ سال خواتین کی ڈرائیونگ پرپابندی ختم کرنےکااعلان کیاتھا جس پرعمل درآمد جون سےہوگا۔