کراچی میں آئی جی سندھ کے ہاتھوں 100 نیو ہیوی بائیکس ملنے کے بعد ٹریفک پولیس کے سیکشن افسران اور پائلٹس نے شہر کی سڑکوں پر فلیگ مارچ کیا۔
فلیگ مارچ، میٹروپول ہوٹل سے شاہراہ فیصل ہوتے ہوئے ائیرپورٹ پہنچا اور پھر اسی روٹ سے واپس میٹروپول ہوٹل پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
کراچی میں ٹریفک پولیس کے سیکشن افسران اور پائلٹ میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے آج دوپہر 100 نیو ہیوی بائیکس تقسیم کیں۔
اس موقع پر انہوں نے ٹریفک پولیس کے علیحدہ ہیڈ کوارٹر کے قیام کا بھی اعلان کیا۔ پولیس ہیڈ کوارٹرز گارڈن ساؤتھ میں منعقدہ تقریب تقسیم نیو ہیوی بائیکس میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
تقریب میں ان کی آمد پر ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے استقبال کیا جبکہ پولیس کے چاک وچوبند دستے نے گارڈ آف آنر اور جنرل سلام پیش کیا۔
آئی جی سندھ نے تقریب میں آمد کے ساتھ ہی پہلے شہدائے پولیس کی یادگار پر گئے فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ زونل ڈی آئی جیز، ایس ایس پی ساؤتھ کراچی سمیت ٹریفک پولیس کراچی کے زونل ایس ایس پیز نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
آئی جی سندھ نے منعقدہ تقریب کی مناسبت سے کراچی کے 88 سیکشن افسران میں نئی ہیوی بائیکس تقسیم کیں جبکہ 12 ہیوی بائیکس ٹریفک پولیس کراچی کے تحت پائلٹ ڈیوٹی پر تعینات پولیس افسران کو دی گئیں۔
اس موقع پر ڈی آئی جی ٹریفک کراچی عمران یعقوب منہاس نے شہر کے مختلف مقامات مرکزی شاہراہوں مساجد امام بارگاہوں نماز تروایح کے دیگر کھلے مقامات متبادل روٹس وغیرہ کے لئے اختیار کردہ اقدامات کا تفصیلی احاطہ کیا اور باالخصوص رمضان کے دوران ٹریفک پولیس اقدامات کی تمام تر ترجیحات سے آئی جی سندھ کو آگاہی دی۔
انہوں نے بتایا کہ 4000 مزید اہلکار ٹریفک پولیس میں شامل ہونے سے افرادی قوت میں بہتری آگئی ہے اور اب سات ہزار سے زائد اہلکار شہر میں ٹریفک کنٹرول کررہے ہیں۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر انسدادی اقدامات اور قواعد وضوابط کے مطابق کاروائیوں پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور انتہائی غیرجانبدارنہ اقدامات کی بدولت ٹریفک کی مختلف مہم کو کامیاب بناتے ہوئے ہیلمٹ سیٹ بیلٹ کے استعمال سمیت زیبرا کراسنگ ٹریفک لائٹ سگنلز روڈ لین ون وے ٹریفک ودیگر پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ فرائض منصبی کے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئےٹریفک پولیس افسران اور جوان شہریوں سے خوش اخلاقی سے پیش آئیں اور کسی بھی قسم کی شکایت کا موقع ہر گز نہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس پیز ٹریفک افطار کے اوقات کے دوران سڑکوں شاہراہوں پر اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں اور ٹریفک کی روانی کے حوالے سے تمام تر اقدامات پر عمل درآمد اپنی نگرانی میں کرائیں۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ ایس ایس پیز ٹریفک کو بھی جلد ہی نئی گاڑیاں دی جائیں گی اس موقع پر انہوں نے ٹریفک پولیس کے علیحدہ سے ہیڈکوارٹر کے قیام کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں بھاری گاڑیوں کے داخلوں کے اوقات پر عدم عمل درآمد کے حوالے سے شکایات کو ختم کیا جائے اور اس حوالے سے عمل درآمد کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے بصورت دیگر تمام تر ذمہ داری متعلقہ ایس پی اور سیکشن آفیسر ٹریفک پر عائد کی جائے گی ۔