امریکی صدر 2015 کے معاہدے کو برقرار نہیں رکھنا چاہتے
پیرس(آن لائن)فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے امریکا کی جانب سے ایران کیساتھ جوہری ڈیل سے علیحدگی کو ایک غلطی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی شہری اس معاہدے کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا کہناتھا کہ سب زیادہ اہم مشرق وسطیٰ میں امن اور استحکام کا قیام ہے،واشنگٹن دورے میں مجھے محسوس ہوا تھا کہ امریکی صدر 2015 کے اس معاہدے کو برقرار نہیں رکھنا چاہتے اور ان کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ہمیں ایک وسیع فریم ورک کیساتھ کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امریکا کے فیصلے پر افسوس ہے اور امریکا کا یہ فیصلہ ایک غلطی ہے،ہم یورپی شہری 2015 سے اس معاہدے میں رہنا چاہتے ہیں جیسے کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا اور صدر روحانی کو بھی بتایا۔ ہم نے اس معاہدے پر مذاکرات کیے، اس معاہدے پر دستخط کیے اور اس کے ذریعے ہم ایران میں جوہری دفاعی سرگرمیوں کو 2025 تک کنٹرول کر سکتے ہیں۔
میکرون نے کہا کہ میں نے امریکی صدر کو کہا تھاکہ آپ سب کچھ تہس نہس مت کریں،اگر کوئی پریشانی ہے تو پھر اس فریم ورک کو مضبوط کرنا چاہیے،ایسا نہیں ہوا اور ٹرمپ نے تناؤ پیدا کرنے کا فیصلہ کیا۔ فرانس اور جرمنی سمیت یورپی ممالک اور برطانیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ 2015 کے معاہدے کو برقرار رکھیں گے تاکہ ایران اپنی جوہری سرگرمیوں کا ایک مرتبہ پھر آغاز نہ کرسکے،یہ واضح ہو چکا کہ ایران نے جوہری سرگرمیاں روک دی ہیں اور ایران نے بھی کہا کہ اب اس میدان میں کوئی کام نہیں ہورہا۔